افغانستان میں اپنی حکومت بناتے طالبان کے ساتھ کئی ممالک اپنے سفارتی تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ بھارت کے بعد اب چین کے وزیِر خارجہ وانگ ای نے طالبان کے وفد سے ملاقات کی اور افغانستان اور چین کے درمیان موجود سرحد سنکیانگ کے تحفظ کے بارے میں گفتگو کی۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ “چین ہمارا اہم شراکت دار ہوگا اور افغانستان کی نئے سرے سے تعمیر میں مدد کرے گا“
شاہراہِ ریشم زنددہ ہوجائے گی
ذبیح اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ چین ہمارے ملک افغانستان کی نئے سرے سے تعمیر اور سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہم چین کی بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کی تعریف کرتے ہیں کیوں کہ اس منصوبے سےافغانستان کی مشہور شاہراہِ ریشم زندہ ہوجائے گی“۔ اس کے علاوہ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا چین افغانستان کے اندر موجود تانبے کے وسائل کو مکمل طور پر استعمال کرنے میں افغانستان کی مدد کرے گا جس کے بدلے میں طالبان چین او افغانستان کے درمیان سرحد کی حفاظت کریں گے۔
طالبان اور سفارتی تعلقات
بھارت اور چین کے علاوہ طالبان ماسکو اور قطر، روس اور ترکی سے بھی افغانستان کے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ اٹلی کے ساتھ سفارتی تعلقات بہتر بنانے کے بارے میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان کو امید ہے کہ اٹلی طالبان کی حکومت کو تسلیم کرے گا تو طالبان افغانستان میں اٹلی کا سفارت خانہ کھول دیں گے۔