سانپ بھی اس کے گھونسلے میں داخل ہوکر کچھ نہیں کرسکتا ۔۔ یہ ہوشیار پرندہ اپنی جان کی حفاظت کیسے کرتا ہے؟ دیکھیئے ویڈیو

image

انسان کے علاوہ جاندار بھی اپنے حفاظت کرنا بخوبی جانتے ہیں۔ اللہ نے انہیں بھی یہ صلاحیت عطاء فرمائی ہوتی ہے کہ وہ اپنا دفاع کرسکتے ہیں۔

آج ہم ایک ایسے ذہین پرندے کے بارے میں آپ کو بتانے جا رہے ہیں جسے اگر 'انجینئیر پرندہ' کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ کیونکہ وہ اپنے گھر کا ڈیزائن کچھ اس طرح سے تخلیق دیتا ہے کہ کوئی جنگلی جانور کچھ بالخصوص سانپ بھی اس پرندے کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

مذکورہ پرندے کا نام کیپ پینڈولائن (CAPE PENDULINE) ہے جسے بہترین قابلیت اور ذہین ترین پرندہ سمجھا جاتا ہے۔ کیپ پینڈولائن ٹِٹس جنوبی افریقہ کے سب سے چھوٹے پرندوں میں سے ایک ہیں۔

یہ پرندہ ان جگہوں پر زیادہ پایا جاتا ہے جہاں بھیڑ موجود ہوں کیونکہ یہ پرندہ ان بھیڑوں کی اون سے اپنے لیے نرم و ملائم تھیلا نما گھونسلہ تیار کرتا ہے۔ ایک ویب سائٹ کے مطابق پینڈولائن کو اپنا گھونسلہ مکمل کرنے میں 20 سے 35 دن لگتے ہیں۔

پینڈولائن اپنے گھونسلے کی تعمیر درخت کی شاخوں پر کرتا ہے۔ جیسا کہ اوپر بتایا کہ یہ اسمارٹ پرندہ اپنے گھر کی تعمیر کے لیے بھیڑوں کی اون جمع کر کے اپنا گھونسلہ بناتا ہے۔ بعض اوقات تیز ہوا چلنے کے باعث پینڈولائن کا گھونسلہ گر بھی جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ اپنے گھر کو مضبوط بنانے کے لیے مکڑی کے جالوں کا بھی استعمال کرتا ہے۔ یہ بات جان کر ضرور آپ کو اس پرندے کی ذہانت کا اندازہ ہوچکا ہوگا۔

یہ پرندہ اپنی حفاظت کیسے کرتا ہے؟

پینڈولائن اپنے گھونسلے میں دو طرح کے داخلی دروازے بناتا ہے۔ جس میں ایک جعلی داخلی راستہ ہوتا ہے اور اُسی جعلی داخلی دروازے کے اوپر وہ اپنے لیے اندر جانے کا چھوٹا سا خفیہ داخلی راستہ بھی بناتا ہے جس کا علم صرف اسے ہی ہوتا ہے۔ اکثر سانپ پینڈولائن کے گھونسلے میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں لیکن وہ جعلی داخلی راستے میں گُھس جاتے ہیں جس سے یہ پرندہ محفوظ رہتا ہے۔

گھونسلے میں داخل ہونے سے قبل پرندے کو ایک پاؤں سے یا اپنی چونچ سے داخلی راستہ کھولنا پڑتا ہے۔ اور جب خوراک لینے گھونسلے سے باہر جانا ہو پرندہ جال کے دروازے سے دھکیلتا ہے جو فوراً دوبارہ بند ہوجاتا ہے۔

پینڈولائن دکھنے میں عام چڑیا جیسا نظر آتا ہے لیکن اپنی ذہانت سے اس نے سب کو متاثر کیا ہے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.