ہمیشہ سوتیلی ماؤں کو برا ہی دکھایا جاتا ہے لیکن کچھ خواتین ایسی بھی ہیں جنھوں نے اس مفروضے کو بالکل غلط ثابت کردیا ہے جن میں سے ایک پاکستان کے مشہور سابق کھلاڑی وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم ہیں۔ شنیرا نے وسیم سے اس وقت شادی کی جب وہ پہلے ہی 2 بیٹوں کے باپ تھے البتہ ان کی پہلی اہلیہ انتقال کرچکی تھیں۔ شنیرا نے آسٹریلیا سے تعلق رکھنے کے باوجود نہ صرف خود کو پاکستانی ماحول میں ڈھالا بلکہ وسیم کے بیٹوں کی ماں بن کر خود کو ایک مثالی عورت بھی ثابت کیا۔ آج ہم جانیں گے کہ شنیرا نے سوتیلا ہونےطکے باوجود کس طرح خود کو ایک ذمہ دار ماں ثابت کیا۔
میں بہت خوش قسمت ہوں کہ یہ میرے بیٹے ہیں
شنیرا نے بتایا کہ میں نے شروع سے ہمیشہ بچوں پر توجہ دی۔ میں خود کو بہت خوش قسمت سمجھتی ہوں کہ اکبر اور تیمور میرے بیٹے ہیں۔ ان کو اسکول لے کر جانا، ہوم ورک کروانا سب میں خود کرتی تھی۔
بچوں کو ماں کی ضرورت تھی اس لئے مجھے دوست سے ماں بننا پڑا
شنیرا نے بتایا کہ میں ملتے ہی بچوں کی دوست بن گئی لیکن مجھے احساس ہوا کہ صرف دوست بن کر نہیں رہا جاسکتا کیونکہ وہ بچے تھے اور انھیں ماں کی رہنمائی کی ضرورت تھی۔ میں نے انھیں سمجھایا کہ میں تمھاری ماں کا کردار ادا کرنا چاہتی ہوں اور ہوسکتا ہے میری ڈانٹ ڈپٹ تم کو بری بھی لگے مگر یہ سب آپ کی ضرورت ہے۔
بچے کیا کہہ کر پکارتے ہیں؟
شنیرا کہتی ہیں کہ ان کے بیٹے انھیں شنیرا ہی کہتے ہیں اور ان کی بیٹی عائلہ پوچھتی بھی ہے کہ یہ آپ کو ماما کیوں نہیں کہتے؟ لیکن میں نے ان سے کبھی نہیں کہا کہ مجھے ماں کہیں۔ ان کی والدہ کی تصاویر پورے گھر میں آویزاں ہیں اور ہم ہر موقع پر انھیں بہت یاد کرتے ہیں۔ میرے بیٹے سب سے میرا تعارف ایک ماں کی حیثیت سے کرواتے ہیں لیکن ان کی ایک اور ماں بھی ہیں یہ حقیقت میں تسلیم کرچکی ہوں۔
سوتیلی مائیں بری نہیں ہوتیں
فزشیا چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے شنیرا کا کہنا تھا کہ ایسی لڑکیاں جو ایسے شخص سے شادی کررہی ہیں جن کی پہلے سے اولاد ہے انھیں میں یہی مشورہ دوں گی کہ بچوں کی جگہ خود کو رکھ کر سوچیں۔ ہوسکتا ہے ان کے ماں باپ کی طلاق ہوئی ہو یا ان کی والدہ کا انتقال ہوگیا ہو تو یہ گہرا صدمہ ہے جسے وہ پہلے ہی جھیل رہے ہوں گے اس لئے ان سے محبت کریں۔ لوگ ہمیشہ سوتیلی ماں کو برا دکھاتے ہیں جب کہ ایسا نہیں ہے اور اس تاثر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ میں وسیم کے بیٹوں سے اتنا ہی پیار کرتی ہوں جتنا کہ وسیم سے۔