بھارتی گلوکار سدھو موسے والا
کی موت نہ صرف بھارت کے لوگوں کے لیے ایک افسوس ناک خبر ہے، بلکہ پاکستان میں بھی ان کے چاہنے والے اس نوجوان گلوکار کی موت پر افسردہ ہیں۔ سدھو نے ہمیشہ ہی اپنے قول و فعل سے کسی کی دل آزاری نہیں کی، یہ خود سکھ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں لیکن انہوں نے کبھی کسی بھی مذہب کے لوگوں کو تنقید کا نشانہ نہ بنایا۔ رواں سال یہ پاکستان کا دورہ
بھی کرنے والے تھے لیکن زندگی نے ان کو اتنی مہلت نہ دی۔
سدھو کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں جسم پر گولیوں کے 25 نشانات ہیں۔ ان کو کسی نے بے دردی سے قتل کردیا۔ ان کے سینے اور ٹانگ میں گولیاں ماری گئی تھیں، یہ موقع پر ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے تھے۔ گولی لگنے سے ان کی دائیں کہنی
بھی
ٹوٹ گئی تھی۔ ان پر نائن ایم ایم، سیون پوائنٹ سکس ٹو ایم ایم اور پوائنٹ تھری زیرو ایم ایم سے گولیاں چلائی گئیں تھیں جو ایک انتہائی افسوس ناک واقعہ ہے۔ نوجوان بیٹے کی موت پر ماں باپ غم سے نڈھال ہیں۔ کل ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں جن میں دیکھا گیا کہ ماں اور باپ بچے سے لپٹ کر بلک بلک کر رو رہے تھے لیکن اب آہیں اور سسکیاں ہی ہیں۔ بھلا کیسے کسی ماں کو صبر آئے گا جس کا جواں سالہ بیٹا دنیا سے یوں رخصت ہوگیا ہو۔
سدھو مہنگی ترین گاڑیوں کے شوقین تھے۔ ذرائع کے مطابق ان کے پاس 2 کروڑ 43 لاکھ بھارتی روپے مالیت کی مرسڈیز بینز اے ایم جی ،جی 63، ٹویوٹا فورچینور، جیپ ، رینج روور، اسوزی، ڈی میکس اور مسٹنگ جیسی مہنگی گاڑیاں
بھی ہیں۔ ان کے اثاثوں کی کُل مالیت تقریباً 30 کروڑ بھارتی روپے تھی۔ یہ ہر اسٹیج شو کے 18
لاکھ بھارتی روپے لیتے تھے۔
ان کے پاس
5 لاکھ روپے نقدی رقم ، اکاؤنٹس میں 18 کروڑ اور 18 لاکھ مالیت کی زمین
کے علاوہ کئی قیمتی گھڑیاں اور مہنگے ترین برانڈڈ چشمے موجود تھے۔
یہ دنیا کی مہنگی ترین ٹی شرٹ برانڈ فینڈی کی شرٹس پہنتے تھے جن کی کم سے کم مالیت بھارتی 5 لاکھ ہے۔
سدھو نے کبھی اپنے منہ سے اس بات کا اعتراف نہیں کیا کہ وہ اپنی پسند سے شادی کرنے والے ہیں، لیکن ان کی والدہ نے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ سدھو نے خود کینیڈا میں لڑکی پسند کی تھی جس سے 2 سال قبل ان کا رشتہ طے ہوا تھا۔ اس سال اپریل میں سدھو کی شادی ہونے والی تھی لیکن الیکشن کی وجہ سے ان کی شادی ملتوی کرکے نومبر میں رکھی گئی تھی۔ ان کی آخری رسومات پر ان کی منگیتر بھی افسردہ تھیں۔ دونوں کی پسند کی شادی ہونے والی تھی، لیکن سدھو اس دنیا میں نہ رہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی ماں نے بیٹے کی لاش کو دولہے کی طرح سجا کر اس دنیا سے رخصت کیا۔