قبر میں بچے کی پیدائش ، وہ عورت جس نے اپنی موت کے 10 دن بعد قبر میں بچے کو جنم دیا .. مرنے والے افراد کے خوفناک واقعات

image

1۔ وہ عورت جس نے اپنی موت کے 10 دن بعد اپنی قبر میں بچے کو جنم دیا

حال ہی میں دریافت ہونے والی قبر قرون وسطی کے ابتدائی دور کی ایک عورت کی کہانی اور اس کے نوزائیدہ بچے کی قسمت بتاتی ہے جو اس کی قبر میں مر گیا تھا۔ یہاں تاریخ کے اندر بہت سی ایسی کہانیاں ہیں جو اپنی انفرادیت اور دلچسپ واقعات کی وجہ سے جواہر سمجھی جاتی ہیں، لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان میں سے اکثر کے پاس ان کی صداقت کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے کہ ہمیں مٹی کے نیچے دبی ہوئی دلچسپ کہانیاں ملیں جو 2000 سالوں سے ڈھیر تھیں۔ یہ قبر 2018 میں ماہرین آثار قدیمہ نے بولونا، اٹلی میں دریافت کی تھی۔ یہ قبر قرون وسطی کے ابتدائی دور کی ہے، کہیں 7ویں صدی کے آس پاس۔ 1000 سال کے بعد اچھی حالت میں دفن شدہ مردے یا اس کے ڈھانچہ کا ملنا کوئی معمولی بات نہیں ہے، لیکن ماہرین آثار قدیمہ کے لیے جو چیز عجیب تھی وہ قبر کے اندر سے پائی جانے والی چھوٹی ہڈیاں تھیں، جو ایک نوزائیدہ بچے کے سائز کی نمائندگی کرتی تھیں۔,

اس لاش کی ممکنہ تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کا قوی امکان ہے کہ اس عورت کو مٹی سے بچانے کے لیے بغیر تابوت یا کسی اور چیز کے بغیر سیدھا زمین میں دفن کیا گیا ہو۔ طبی تاریخی آرکائیوز کی بنیاد پر، یہ قبر میں بچے کی پیدائش کا پہلا واقعہ ہے۔

ایک مردہ حاملہ عورت کو جنم دینا طبی دنیا میں کوئی معمولی چیز نہیں ہے جیسا کہ یہ ہو سکتا ہے۔ حاملہ خاتون کے جسم کو حیاتیاتی طور پر بچے کی زندگی بچانے کے لیے پروگرام کیا جاتا ہے ، بالکل اسی طرح جیسے انسانیت میں سب سے اہم عمل جینز کا گزرنا اور ارتقاء پذیر ہونا ہے۔ اگر ماں مر چکی ہو تو حاملہ ماں کی موت کے 48 سے 72 گھنٹے بعد جسم بچے کو باہر دھکیل دے گا۔ اس رجحان کا طبی نام "پوسٹ مارٹم جنین کا اخراج" ہے۔ ۔ جنین کی ہڈیوں کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ بچہ صحیح وقت پر پیدا ہونے کے قریب تھا (9 ماہ کے قریب) لیکن ماہرین کے لیے جنین کی عمر کا صحیح طور پر کہنا کافی مشکل ہے۔

یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ جنین کی ہڈیاں کس طرح بکھری ہوئی ہیں، قیاس یہ ہے کہ وہ قبر کے اندر موجود حشرات الارض کے ذریعے منتقل کی گئی ہیں جنہوں نے بوسیدہ گوشت کھایا ہوگا۔ سان فرانسسکو سے تعلق رکھنے والی ماہر امراض نسواں جین گنٹر نے یہ بتانے کی کوشش کی کہ 10 دن پہلے ماں کے انتقال کے بعد بھی جنین کو جنم کیوں دیا گیا۔ اس کا نظریہ یہ ہے کہ کسی طرح بچہ دانی پھٹ گئی تھی، جنین کو باہر دھکیل دیا تھا۔

اب یہ ثابت کرنا بہت مشکل ہے کہ جنین ایک بار جنم لینے کے بعد مردہ تھا یا پھر زندہ تھا۔ جیسا کہ ماہرین کہتے ہیں، اگر جنین کی نشوونما اچھی طرح سے ہوتی ہے (9 ماہ کی مدت کے قریب) تو اس کے اندر مختصر مدت کے لیے زندہ رہنے کا موقع ہوتا ہے چاہے ماں کا انتقال ہو گیا ہو۔ ہم یہ تصور بھی نہیں کر سکتے کہ کہ اگر بچہ زندہ ہوتا تو اسے کن حالات سے گزرنا پڑتا۔

2۔ دفن شدہ حاملہ خاتون قبر کے اندر 'جنم دیتی ہے'

ایک وائرل ویڈیو میں اس لمحے کو قید کیا گیا ہے جب کچھ مرد ایک متوفی حاملہ خاتون کی قبر کھود رہے تھے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حاملہ خاتون کی ڈلیوری ہونے والی تھی لیکن پراسرار حالات میں اس کی موت ہوگئی ۔ اور اس کو دفنا دیا گیا تھا۔ لیکن کچھ لوگوں نے قبر سے بچے کے رونے کی آواز سنی تو کچھ مردوں نے قبر کو کھودنے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ خود دیکھ سکیں کہ آیا بچہ کا رونا حقیقی ہے یا ان کا وہم ہے۔ تفصیل میں یہ بتایا گیا کہ اسے دفن کیے جانے کے چند دن بعد، کمیونٹی کے لوگوں نے مبینہ طور پر "قبر سے ایک بچے کے رونے کی آواز سنی، جب قبر کھولی گئی تو اس میں پیدا ہوا بچہ موجود تھا جبکہ ماں مر چکی تھی ، بچہ زندہ تھا لیکن مشکل سے سانس لے رہا تھا۔ مبینہ طور پر بچے کو "زندہ" بچا لیا گیا تھا۔


About the Author:

Khushbakht is a skilled writer and editor with a passion for crafting compelling narratives that inspire and inform. With a degree in Journalism from Karachi University, she has honed her skills in research, interviewing, and storytelling.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.