جیل میں کمائے ہوئے پیسے اپنی بیوی کو دیتا تھا اور ماں باپ ۔۔ سنجے دت پہلی بار جیل گئے تو ان کے ساتھ وہاں کیا ہوا؟

image

بالی ووڈ کا جانا مانا نام سنجے دت بھارتی فلم انڈسٹری کو کئی بلاک بسٹر فلمیں دے چکے ہیں۔ اداکار کو فلموں میں مختلف کردار نبھاتے دیکھا گیا ہے جنہیں دیکھ کر ان کے مداح محظوظ ہوتے ہیں۔ آج بھی ان کی فلمیں کافی مشہور ہیں اور لوگ انہیں بہت شوق سے دیکھتے ہیں۔

جیسا کہ یہ بات سب ہی جانتے ہیں کہ سنجے دت کی زندگی میں کافی اتار چڑھاؤ آئے، اور انہوں نے کافی مشکلات جھیلیں۔ وہ جیل میں بھی اپنی زندگی کا کچھ حصہ گزار چکے ہیں۔

جوڑی نمبر ون، کھلنائیک، منا بھائی ایم بی بی ایس جیسی سُپر ہٹ فلموں میں بہترین اداکاری کے جوہر دکھانے والے اداکار سنجے دت کی حقیقی زندگی کے بارے میں آج ہم جانیں گے جس میں انہوں نے اپنے فلمی کیرئیر، خاندان اور جیل جانے کے بارے میں کھل کر بات کی۔

جیل میں پیسے کمائے:

سنجے دت بالی ووڈ کے واحد اداکار ہوں گے جنہوں نے جیل میں پیسے کمائے۔

سنہ 1993 میں 12 مارچ کو ممبئی میں ہونے والے بم دھماکوں میں سنجے دت نشانے پر آئے تھے۔ اداکار کو بعد میں ابو سالم اور ریاض صدیقی سے غیر قانونی بندوقیں حاصل کرنے، اپنے پاس رکھنے اور پھر انھیں تباہ کرنے کا مجرم قرار دیا گیا۔

بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے انہیں سزا سناتے ہوئے 5 برس جیل میں قید رکھا گیا۔ سنجے دت نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ اس سارے معاملے کے بعد بھی ان کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔

سنجے دت نے جیل میں حوالدار سے ملنے والے مشورے کا بھی ذکر کیا۔ حوالدار نے سنجے دت سے کہا کہ آپ جلد رہائی کی امید لگانا چھوڑ دیں کیونکہ اگر ایسا نہ کیا تو جیل کا وقت بہت مشکل سے کٹے گا۔ کانسٹیبل نے مجھے سے کہا کہ سنجو بابا اگر آپ امید کرنا چھوڑ دیں گے تو جیل کا وقت چٹکیوں میں گزر جائے گا۔ میں نے کہا کہ میں امید کیسے چھوڑ سکتا ہوں۔ بعد ازاں مجھے امید چھوڑنے میں کئی دن لگے اور جب امید لگانا چھوڑی تو یوں لگا جیسے وقت تیزی سے اڑ رہا ہو۔

سنجے دت کا کہنا ہے کہ انھوں نے جیل میں بیگ بنائے، ریڈیو جاکی اور مختلف کاموں سے پانچ چھ ہزار روپے کمالیتے تھے۔ سنجے دت کہتے ہیں کہ میں نے جیل میں پانچ چھ ہزار روپے کمائے۔ میں نے انھیں سنبھال کر رکھا اور اپنی بیوی کو دے دیا ہے۔ تھیلے بنانا، باغ میں کام کرنا یا ریڈیو کا کام کرنا سب سیکھنے کے کام ہیں اور وہ وقت سیکھنے کا بھی وقت تھا۔

ماں باپ کو کتنا یاد کرتے ہیں؟

بی بی سی سے گفتگو کے دوران سنجے دت نے کہا کہ انھیں گھر والوں سے بہت پیار ملا لیکن ایک بات انھیں پریشان کرتی ہے کہ ان کی والدہ انھیں بہت پہلے چھوڑ کر چلی گئیں۔ سنجے کہتے ہیں: 'میں اپنی ماں سے بہت پیار کرتا تھا، اپنے والد سے بھی۔ جب میری ماں چلی گئیں تو ہم کافی چھوٹے تھے۔ یہ بہت بری بات ہے کہ ہم ان کے سامنے بڑے نہیں ہوئے اور نہ ہی انھوں نے اپنے پوتے پوتیوں کو دیکھا۔

میرے والد نے بھی میرے بچے کو نہیں دیکھا۔ برا بھی لگتا ہے اور یاد ہمیشہ آتی ہے۔ انھوں نے ہمیں جو اقدار سکھائے وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ رہیں گے۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.