شہر کراچی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب کی انتھک محنت کے امن قائم ہوا لیکن گذشتہ ایک سے ڈیڑھ سال کے درمیان چوری و ڈکیتی کی وارداتوں نے شہر کا امن تباہ کر دیا ہے۔
بھوکے ڈاکو اسلحے کے زور پر معصوم شہریوں سے ان کا قیمتی سامنا چھین لیتے ہیں ساتھ ہی مزاحمت کی صورت میں ان پر گولی چلا کر جان بھی لے لیتے ہیں۔
حال ہی میں ایک واقعہ پیش آیا جب ایک نوجوان پر ڈکیتوں نے فائرنگ کی جس سے وہ شدید زخمی ہوا اور آج وہ زندگی و موت کی کشمکش میں ہے بے رحم ملزمان نوجوان پر فائرنگ کر کے فوراًاپنی موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہوگئے۔
افسوسناک واقعے کے بعد درخشاں تھانے کی حدود ڈیفنس فیز 7 بڑا نشاط کے قریب ڈاکوؤں نے مزاحمت کرتے ہوئے ہوٹل مالک کے نوجوان بھتیجے صفیان نیازی کو زخمی کیا، پولیس نے زخمی نوجوان صفیان کے بھائی شہزاد نیازی کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا۔
میڈیا نے بتایا ہے کہ صفیان کو شدید زخمی حالت میں اسپتال لایا گیا، اس کے چہرے پر گولی لگی ہے۔
صفیان کے دوست نے ڈائیلاگ پاکستان کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ جس جگہ یہ واقعہ پیش آیا وہاں ہمارا گیم زون ہے جہاں ہم دوست یار مِل کر آن لائن گیمز کھیلتے ہیں۔ وہ علاقہ بہت پُر رونق ہے اور دس سال سے ہمارا وہاں اٹھنا بیٹھنا ہے۔
صفیان نیازی کے دوست نے انٹرویو میں بتایا کہ اچانک 2 لڑکے موٹرسائیکل پر آئے اور وہ کوئی بڑی عمر کے ڈاکو نہیں تھے بلکہ اسکول کے طالب علم لگ رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ملزمان نے ہم سے کہا کہ آپ سب کے پاس جو کچھ بھی ہے ہمیں دے دیں۔ جس کے بعد صفیان نے ان کے آگے جانے کی کوشش ہی کہ اس نے گولی چلا دی اور صفیان زمین بوس ہوگیا۔ نوجوان کے قریبی دوست نے بتایا کہ میرا دوست پانچ منٹ تک زمین پر پڑا رہا جس کے بعد اسے اٹھا کر اسپتال بھاگے۔
صفیان نیازی اس وقت وینٹیلیٹر پر ہے فائرنگ کے باعث جبڑا اور گردن شدید متاثر ہے, زندگی و موت کی کشمکش سے یہ لڑتا نوجوان لوگوں کی دعاؤں کا منتظر ہے۔