پاکستان میں ہم جنس پرستی کے فروغ کی ایک اور کوشش۔۔ ملالہ یوسفزئی متنازعہ فلم "جوائے لینڈ" کا حصہ بن گئیں

image

پاکستان میں مغربی ایجنڈے کے تکمیل کی کوششیں تیز، پاکستان میں ہم جنس پرستی کے فروغ کیلئے ملالہ یوسفزئی کی خدمات بھی حاصل کرلی گئیں، سنجیدہ حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

معروف تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ "ہم جنس پرستی پر مبنی پاکستانی فلم "جوائے لینڈ" کو پروموٹ کرنے کیلئے مغربی دنیا میدان میں اتر آئی ہے۔ آسکر ایوارڈ کے لیے کوششوں کا آغاز ۔ ملالہ یوسف زئی ایگزیکٹو پروڈویوسر مقرر ۔ کوئی ہے جو اللہ کے نام پر نہ سہی اخلاقیات اور شرم و حیا کے نام پر ہی آواز اٹھائے۔

یاد رہے کہ فلم ’جوائے لینڈ‘ کا پریمئر رواں برس فرانس میں منعقدہ کانز فلمی میلے میں ہوا جہاں اسے شاندار پذیرائی ملی اور فلم نے کانز میلے میں دو اعزازات” جیوری ایوارڈ “اور” کویر پام “حاصل کئے اورحال ہی میں بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ پاکستانی فلم ’جوائے لینڈ‘ کو پاکستانی اکیڈمی سلیکشن کمیٹی نے آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد کیا تھا۔

’جوائے لینڈ‘ کی کہانی ایک نوجوان اور مخنث ڈانسر کے گرد گھومتی ہے جو ڈانس کلب میں کام کرنے کے دوران ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔فلم کی کاسٹ میں سرمد کھوسٹ، ثروت گیلانی، علینا خان، سہیل سمیر، سلمان پیر، ثانیہ سعید، کنول کھوسٹ، زویا احسن، ثنا جعفری اور قاسم عباس سمیت دیگر اداکار شامل ہیں۔

فلم کی ٹیم کا حصہ بننے کے حوالے سے ملالہ یوسفزئی کاکہنا ہے کہ ’فلم جوائےلینڈ نے ہمیں دعوت دی ہے کہ ہم اپنے قریبی لوگوں کے لیے اپنی آنکھیں کھولیں، اپنے خاندان کے اراکین اور دوستوں کو اپنی توقعات یا معاشرتی تعصب سے قطع نظر بالکل ویسے ہی دیکھیں اور قبول کریں جیسے کہ وہ ہیں‘۔

دوسری جانب پاکستان میں اس متنازعہ فلم کے حوالے سے سنجیدہ حلقوں میں شدید تشویش پائی جاتی ہے جبکہ معروف تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے ملالہ یوسفزئی کی ٹیم میں شمولیت پر غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.