وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان ریلیف پیکیج کا حجم ساڑھے7 ارب روپے سے بڑھا کر ساڑھے 12 ارب روپے کرتے ہوئے پیکیج کا دائرہ کار بھی بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے زیادہ سے زیادہ غریب، نادار اور مستحق افراد تک رمضان ریلیف پیکیج پہنچانے کی ہدایت کی ہے ، جس کے تحت یوٹیلٹی اسٹورز اور بی آئی ایس پی کے ساتھ اب موبائل یونٹس بھی کھانے پینے کی سستی اشیاء فراہم کریں گے۔
یوٹیلیٹی سٹورز پریکم رمضان سے سبسڈائزڈ گھی کی قیمت میں مزید 30روپے فی کلو کمی
ابتدائی طورپر 1200 موبائل پوائنٹس اور 300 مستقل پیکیج ریلیف مراکز قائم کیے جا رہے ہیں، یکم رمضان سے اختتام رمضان تک ریلیف پیکیج میں عام بازار سے کم نرخ پر اشیاء فراہم کی جائیں گی ، متعین مقامات کے علاوہ مختلف علاقوں میں غریب عوام کو سستی اشیاء پہنچائی جائینگی۔
موبائل یونٹس کے ایک سے دوسرے مقام تک منتقلی کے دوران آٹے کی فراہمی جاری رہے گی، موبائل اور لائیو فوٹیج سے آٹے کی تقسیم کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
وفاقی حکومت کل سے رمضان ریلیف پیکج پر عمل درآمد شروع کرے گی
پیکیج کے تحت 3 کروڑ 96 لاکھ خاندانوں کو رمضان میں سستے داموں کھانے پینے کی اشیاء دی جائیں گی، مستحق افراد کو بازار سے 30 فیصد سستی اشیاء دی جائیں گی، آٹے پر فی کلو 77 روپے اور گھی پر 70 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی۔