باب وولمر کی 17 ویں برسی: پاکستان کرکٹ ٹیم کا کامیاب اور بدقسمت کوچ

image

18 مارچ 2007 کا دن پاکستان سمیت دنیائے کرکٹ کے لیے ایک بھیانک دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

اس دن سے ٹھیک 48 گھنٹے قبل کسی کو اس بات کا گمان تک نہیں تھا کہ اگلے آنے والے دو دن پاکستان کرکٹ کے لیے کتنے خوفناک ثابت ہوں گے۔

یہ 2007 آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کی بات ہے جس کے پہلے میچ میں پاکستان کو میزبان ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں جمیکا میں 54 رنز سے شکست ہو چکی تھی تاہم پاکستانی ٹیم کا اگلا میچ آئرلینڈ سے تھا جو کے پہلی مرتبہ کسی بھی انٹرنیشنل کرکٹ ٹورنامنٹ میں حصہ لے رہی تھی۔

پاکستانی کرکٹ شائقین سمیت ٹیم بھی اس بات پر بالکل اطمینان میں تھی کہ گروپ کی سب سے کمزور ٹیم سے جیتنا آسان ترین کام ہوگا تاہم 17 مارچ 2007 کو جمیکا ہی کے سبائنا پارک سٹیڈیم میں کچھ ایسا ہوا جس کا کسی کو وہم گمان تک نہ تھا۔

پاکستان کو آئرلینڈ کے ہاتھوں 3 وکٹوں سے تاریخ کا سب سے بڑا کرکٹ اپ سیٹ ہوگیا جس کی وجہ سے انضمام الحق کی قیادت میں پاکستانی ٹیم پہلے ہی مرحلے سے ورلڈ کپ سے باہر ہوگئی۔

اس تاریخی اپ سیٹ کے ساتھ جہاں پاکستان کا ورلڈ کپ میں سفر ختم ہوا وہیں ٹیم کے ہیڈ کوچ باب وولمر بھی صدمے کے باعث میچ سے 24 گھنٹے بعد چل بسے۔

14 مارچ 1948 کو اترپردیش کے ضلع کانپور میں پیدا ہونے والے رابرٹ اینڈریو وولمر المعروف باب وولمر نے 1975 میں آسٹریلیا کے خلاف انگلینڈ کے لیے ٹیسٹ ڈیبیو کیا۔

انہوں نے انگلینڈ کی جانب سے 19 ٹیسٹ اور 6 ون ڈے میچز کھیلے جس میں انہوں نے بالترتیب 1059 اور 21 رنز بنائے۔

باب وولمر کو شہرت کرکٹر سے زیادہ بطور کرکٹ کوچ حاصل ہوئی۔ 

باب وولمر کا شمار پاکستان کے کامیاب کوچز میں ہوتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

انہیں 2004 میں انڈیا کے خلاف ہوم سیریز میں شکست کے بعد جاوید میانداد کی جگہ پاکستانی ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کیا گیا تھا۔

اُن کی کوچنگ میں پاکستان نے انڈیا کے خلاف انڈیا میں ٹیسٹ سیریز برابر کرنے کے ساتھ ساتھ ون ڈے سیریز جیتی اور پھر اپنے گھر میں ایشز کی فاتح انگلش ٹیم کو ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز میں تاریخی شکست دی۔

پاکستانی ٹیم نے دورہ سری لنکا میں باب وولمر کی کوچنگ میں ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز اپنے نام کی۔

سنہ 2007 کے ورلڈ کپ سے قبل اُن کے بطور ہیڈ کوچ پاکستانی ٹیم کا بڑا تنازع جو سامنے آیا وہ 2006 کے انگلینڈ ٹور پر اوول ٹیسٹ میں پاکستان پر بال ٹیمپرنگ کے الزامات تھے جس کے باعث اُس وقت ٹیم کے کپتان انضمام الحق نے میچ کے چوتھے دن چائے کے وقفے کے بعد ٹیم کو گراؤنڈ میں لانے سے انکار کر دیا تھا۔

متنازعے اوول ٹیسٹ کے تقریبا 7 مہینے بعد 58 برس کی عمر میں بابر وولمر 18 مارچ 2007 کی رات جمیکا کے جمیکا پیگاسس ہوٹل میں بے ہوش پائے گئے اور پھر ہسپتال میں چل بسے۔ 

18 مارچ 2007 کا دن پاکستان سمیت دنیائے کرکٹ کے لیے ایک بھیانک دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا (فوٹو: اے ایف پی)

ابتدائی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ باب وولمر کی موت دل کے دورہ پڑنے کے باعث ہوئی تھی تاہم 22 مارچ 2007 کو جیمکا کی پولیس نے اس بات کی تفتیش کا آغاز کیا کہ پیتھالوجسٹ کی نئی رپورٹ کے مطابق باب وولمر کی موت مبینہ طور پر گلا دبانے سے ہوئی ہے۔

پاکستانی کوچ کی موت کی تحقیقات تین ماہ تک جاری رہیں تاہم 12 جون 2007 کو جمیکا پولیس کے کمشنر لویسیس تھامس نے اس بات کا اعلان کیا کہ باب وولمر کی موت طبعی وجوہات کے باعث ہوئی۔

تحقیقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ باب وولمر کو پہلے سے دل کا عارضہ اور ذیابیطس کے مسائل بھی تھے جو موت کی وجہ بن سکتے تھے۔

بابر وولمر کو 1976 میں وزڈن کرکٹر آف دی ایئر کا ایوارڈ دیا گیا۔

پاکستان کرکٹ میں خدمات کے عوض پاکستانی حکومت نے انہیں موت کے بعد ستارہ امتیاز سے نوازا جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اُن کی یاد میں باب وولمر انڈور کرکٹ اکیڈمی کو قائم کیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.