تربیت کے لیے جنوبی افریقہ جانا ہے،ویزہ جلدی مل جائے تو آسانی ہوگی: ارشد ندیم

image
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جیولن تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم کے لیے 25 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کرتے ہوئے عالمی سطح پر ان کی  بہترین کارکردگی کو سراہا  ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف سے جیولن تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم نے منگل کو یہاں ملاقات کی۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق ملاقات کے دوران ارشد ندیم نے وزیراعظم سے کہا کہ ان کو جنوبی افریقہ تربیت کے لیے جانا ہے، اگر اس کا ویزہ جلدی مل جائے تو ان کے لیے آسانی ہو جائے گی۔

اس پر وزیر اعظم ہدایت کی کہ ارشد ندیم کے ویزہ کے جلد اجرا کو یقینی بنایا جائے۔

ارشد ندیم نے وزیراعظم کو بتایا کہ اولمپکس سے پہلے ایک دو ایونٹس میں پاکستان کی نمائندگی کروں گا۔

’اتھلیٹکس چیمپیئن شپ کے دوران شاندار تھرو کے ساتھ پیرس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کیا، اپنے ملک کے لیے ہر ایونٹ میں جانے کے لیے تیار ہوں۔‘

وزیراعظم نے  ورلڈ اتھلیٹکس چیمپئن شپ 2023 میں چاندی کا تمغہ جیتنے اور ملک کا نام روشن کرنے پر ارشد ندیم کو مبارکباد دیتے ہوئے ان کی مستقبل میں کامیابیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

ارشد ندیم نے وزیراعظم کو بتایا کہ انہوں نے کھیلوں کا آغاز 2012  سے کیا اور یوتھ فیسٹیول میں پہلی مرتبہ مختلف ایونٹس میں حصہ لیا، دوسرے یوتھ فیسٹیول میں کارکردگی میں مزید بہتری آئی، 2015ء میں واپڈا کی ٹیم میں شامل ہوا جس کے بعد قومی سطح پر کھیلنے کا موقع ملا، اسی طرح یوتھ فیسٹیولز کا انعقاد ہونا چاہئے تاکہ کھیلوں کو فروغ ملے۔ ارشد ندیم نے کہا کہ سکول کی سطح سے انہوں نے کھیلوں میں حصہ لینا شروع کیا لیکن اب تو سکولز میں کھیلوں کا سلسلہ نہیں ہو رہا، یہ سلسلہ اب بحال ہونا چاہیے،

وزیراعظم سے ملاقات کے بعد خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جیولن تھرو اتھلیٹ ارشد ندیم نے وزیراعظم ہائوس مدعو کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزیراعظم کے ساتھ بہت اچھی ملاقات کی۔ وزیراعظم کو کھیلوں کے فروغ کیلئے مختلف تجاویز دیں، امید ہے کہ ان پر عملد رآمد کیا جائے گا۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اﷲ تارڑ اور وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شیزہ فاطمہ خواجہ بھی موجود تھیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.