شراب پالیسی کیس، نئی دہلی کے وزیراعلٰی اروند کیجریوال گرفتار

image
انڈیا میں لوک سبھا کے انتخابات سے چند ہفتے قبل ملکی سیاست میں ہلچل دیکھنے میں آ رہی ہے اور اس حوالے سے تازہ پیشرفت نئی دہلی کے وزیراعلٰی اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال کی گرفتاری ہے۔

انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق جمعرات کو اروند کیجریوال کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مبینہ شراب پالیسی فراڈ کیس میں گرفتار کیا ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی اس کیس میں منی لانڈرنگ کے زاویے سے جانچ کر رہی تھی۔

اروند کیجریوال آزادی کے بعد سے انڈیا کی تاریخ کے پہلے وزیراعلٰی ہیں جنہیں ان کے عہدے پر ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کی جماعت نے کہا ہے کہ وہ وزیراعلٰی کے عہدے پر فائز رہیں گے۔

وزیراعلٰی کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے دہلی کی وزیر اتیشی مارلینا نے کہا کہ ’ہمیں اطلاعات مل رہی ہیں کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اروند کیجریوال کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان کی گرفتاری بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی کی سازش ہے۔‘

’دو برس قبل جب اس کیس کی تحقیقات شروع ہوئیں تو تب سے اب تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یا سی بی آئی کی جانب سے عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں یا وزرا پر ایک ہزار سے زائد چھاپوں کے باوجود ایک روپیہ بھی برآمد نہیں ہوا۔‘

اتیشی مارلینا نے کہا کہ ’اروند کیجریوال گرفتاری بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی کی سازش ہے۔‘ (فوٹو: اے ایف پی)ان کا کہنا تھا کہ ’اروند کیجریوال کی لوک سبھا کے انتخابات کے اعلان کے بعد گرفتاری ایک سازش ہے۔ وہ صرف ایک انسان نہیں ہیں۔۔۔ وہ ایک سوچ ہیں۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایک کیجریوال کی گرفتاری سے سوچ ختم ہو جائے گی تو آپ غلط ہیں۔‘

’اروند کیجریوال دہلی کے وزیراعلٰی تھے اور رہیں گے۔ ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ جیل سے حکومت چلائیں گے۔ کوئی قانون انہیں ایسا کرنے سے نہیں روک سکتا۔‘

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی 12 اہلکاروں پر مشتمل ایک ٹیم جمعرات کی شام کو تلاشی کے وارنٹ کے ساتھ نئی دہلی کے وزیراعلٰی کی رہائش گاہ پہنچی اور گرفتاری سے قبل ان سے پوچھ گچھ کی۔

اروند کیجریوال اور ان کی اہلیہ کے موبائل فونز ضبط کر لیے گئے اور ان کے گھر پر موجود دو ٹیبلٹس اور ایک لیپ ٹاپ سے بھی ڈیٹا منتقل کیا گیا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.