ماسکو میں کنسرٹ ہال پر حملے میں 60 ہلاک، مشتبہ افراد کی تلاش

image

روسی دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں جمعے کو ایک کنسرٹ ہال پر حملے میں کم از کم 60 افراد ہلاک اور 145 زخمی ہوئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تلاش اور’ دہشت گردی‘ کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔

قبل ازیں داعش نے ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر مسلح حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

عرب نیوز کے مطابق داعش نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا کہ ’داعش کے جنگجوؤں نے روسی دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں ایک بڑے اجتماع پر حملہ کیا ہے۔‘

داعش کے بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ ’حملہ آور بحفاظت اپنے مبینہ ٹھکانوں کی طرف واپس آ گئے۔‘

روس کے نیشنل گارڈز نے کہا ہے کہ ’وہ جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور حملہ آوروں کو تلاش کیا جا رہا ہے۔‘

جائے وقوعہ پر موجود روسی نیوز ایجنسی کے ایک صحافی نے بتایا کہ ’کیمو فلاج لباس میں حملہ آور کروکس سٹی ہال میں داخل ہوئے اور لوگوں پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی اور دستی بم یا فائر بم پھینکے جس سے آگ تیزی سے پھیل گئی۔‘

سٹی ہال اور قریبی شاپنگ مال کے اطراف ایک بڑا سکیورٹی آپریشن کیا جا رہا ہے۔

ریا نیوز ایجنسی کے مطابق کم از کم تین حملہ آوروں نے کنسرٹ ہال میں ’ایک گرینیڈ پھینکا جس سے آگ لگی۔‘

فائرنگ اور دھماکے کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جائے وقوعہ سے آگ کے شعلے اور دھواں اٹھ رہا ہے۔

سٹی ہال کے اطراف ایک بڑا سکیورٹی آپریشن کیا جا رہا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ایک صحافی نے بتایا ’ہال میں موجود لوگوں کو فرش پر 15 یا 20 منٹ تک کے لیے لٹا دیا گیا تاکہ  وہ خود کو فائرنگ سے بچا سکیں۔ جب ہال محفوظ ہو گیا تو لوگ کرولنگ کرتے ہوئے باہر نکلے۔ سکیورٹی فورسز موقع پر موجود تھیں۔‘

ایمرجنسی سروسز کی وزارت نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر بتایا کہ ’تقریباً سو افراد تھیٹر کے تہہ خانے سے نکل گئے جبکہ دیگر نے چھت پر پناہ لی۔‘

ٹیلی گرام نیوز چینلز نے کنسرٹ ہال سے آگ کے شعلوں اور اٹھتے ہوئے سیاہ دھوئیں کے ویڈیو فوٹیج دکھائے ہیں۔

ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے کہا کہ ’آج شاپنگ سینٹر کروکس سٹی میں ایک خوفناک سانحہ پیش آیا۔ مجھے متاثرین کے پیاروں کے لیے افسوس ہے۔‘

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان نے اسے ایک ’دہشت گرادنہ حملہ ‘قرار دیا اور کہا کہ پوری بین الاقوامی برادری کو اس گھناؤنے جرم کی مذمت کرنی چاہیے۔

امریکہ نے اس حملے کو ’خوفناک‘ قرار دیا تاہم کہا کہ یوکرین کی جنگ سے کسی تعلق کا فوری طور پر کوئی اشارہ نہیں ملا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.