ماسکو پر وحشیانہ حملے کا ہر صورت بدلہ لیں گے: صدر پوتن

image
روس کے صدر ولایمیر پوتن نے ماسکو کنسرٹ ہال پر حملے کو کو ’دہشت گردی کی وحشیانہ کارروائی‘ قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث تمام افراد کو سخت سزا دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ اس حملے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن نے سنیچر کو اپنے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ چاروں مسلح افراد کو سرحد عبور کر کے یوکرین میں داخل ہونے کا موقع ملنے سے قبل ہی گرفتار کر لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’میں آج آپ سے خونی، وحشیانہ دہشت گردانہ کارروائی کے سلسلے میں بات کر رہا ہوں، جس کا نشانہ درجنوں بے گناہ، پُرامن لوگ تھے۔‘

 ’لوگوں کو فائرنگ سے ہلاک کرنے کی اس دہشت گردانہ کارروائی کے چاروں مجرموں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ وہ یوکرین کی طرف سفر کر رہے تھے جہاں ابتدائی معلومات کے مطابق ان کے پاس سرحد عبور کرنے کے لیے ایک ذریعہ تھا۔‘

قبل ازیں روس کی ایف ایس بی سکیورٹی سروس نے کہا تھا کہ حملہ آور روس سے فرار ہونے کی کوشش کے دوران یوکرین میں لوگوں سے ’رابطے میں تھے۔‘

جمعے کو روسی دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں ایک کنسرٹ ہال پر حملے میں کم از کم 115 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ٹیلی گرام پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ’ایمرجنسی سروسز نے ملبے سے مزید لاشیں نکالی ہیں اور اب تک 115 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔‘

ولادیمیر پوتن نے کہا کہ چاروں مسلح افراد کو سرحد عبور کر کے یوکرین میں داخل ہونے کا موقع ملنے سے قبل ہی گرفتار کر لیا گیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی لیکن روسی حکام نے ابھی تک اس کا باضابطہ ذکر نہیں کیا۔

روسی صدر نے اتوار کو پورے ملک میں یوم سوگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’دہشت گردوں، قاتلوں، انسانیت دشمنوں کو عبرت ناک انجام کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘

روسی سرکاری خبر رساں ایجنسیوں نے ایک بیان میں کریملن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایف ایس بی سکیورٹی سروس کے سربراہ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو ’11 افراد کی گرفتاری کے بارے میں مطلع کیا، جن میں چار دہشت گرد براہ راست حملے میں ملوث تھے۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.