لندن میں ایرانی صحافی پر چاقو سے حملہ، انسداد دہشت گردی یونٹ کی تفتیش

image

لندن میں پولیس نے کہا ہے کہ ایران کے معروف صحافی کو اُن کے گھر کے باہر چاقو کے وار کر کے زخمی کر دیا گیا۔

عرب نیوز کے مطابق ایران کے انٹرنیشنل ٹی وی نیٹ ورک پر پروگرام ’لاسٹ ورڈ‘ کے میزبان پوریا زیراتی کو جسم کے مختلف حصوں پر چاقو کے وار سے متعدد زخم آئے۔

زخمی صحافی کو ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اُن کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ لندن کی میٹروپولیٹن پولیس نے کہا ہے کہ واقعے کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

پولیس کے انسداد دہشت گردی کمانڈ کے ترجمان نے بتایا کہ وہ تفتیش شروع کر چکے ہیں اور یہ واضح ہے کہ انٹیلیجنس ایجنسی ایم آئی فائیو کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔

عرب نیوز نے پولیس کے انسداد دہشت گردی کے یونٹ کے سربراہ ڈومینک مرفی کا ایک بیان دیکھا ہے جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم کھلے ذہن کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں اور اس حوالے سے متاثرہ شخص کے شعبے اور اس تنظیم کے دیگر ملازمین کو پہلے سے موجود خطرات کو سامنے رکھتے ہوئے تفتیش انسداد دہشت گردی کمانڈ کے پاس ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ تفتیش کے اس مرحلے پر ’میں اس بات پر زور دوں گا کہ ہم کچھ نہیں جانتے کہ متاثرہ شخص پر حملہ کیوں کیا گیا اور اس کی متعدد تفصیلات یا وضاحتیں ہو سکتی ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’اس واقعے کے حالات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے اور اس دوران ہمارے سراغ رساں تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں اور ملزمان کی شناخت اور گرفتاری ہماری ترجیح ہے۔‘

انسداد دہشت گردی کے یونٹ کے سربراہ نے کہا کہ ’میں اس واقعے کے بعد سامنے آئے خدشات اور تحفظات کو سمجھتا ہوں جو اسی طرح کا کام کرنے والوں کے ہوں گے اور خاص طور ان افراد کے جو ایرانی کمیونٹی سے ہیں۔‘

بیان کے مطابق ’پولیس متاثرہ صحافی کے ٹی وی نیٹ ورک سے رابطے میں ہے اور مزید احتیاط کے طور پر ومبلڈن کے علاقے میں اہلکاروں کا گشت بڑھا دیا گیا ہے۔ اس کے قرب و جوار میں لندن کے دیگر علاقوں میں بھی پولیس گشت کر رہی ہے تاکہ آنے والے دنوں میں متاثرہ افراد اور خدشات میں مبتلا شہریوں کو تحفظ کا یقین دلایا جائے۔‘

ڈومینک مرفی نے کہا کہ ’آخر میں ومبلڈن کے رہائشیوں سے درخواست کروں گا کہ کسی نے کچھ مشکوک دیکھا ہو تو پولیس سے رابطہ کرے۔‘

تہران حکومت نے سنہ 2022 کے نومبر میں لندن میں دو ایرانی اینکرز سیما صابت اور فرداد فراحزاد کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد میٹروپولیٹن پولیس نے چینل کے مغربی لندن میں واقع دفاتر میں 24 گھنٹے سکیورٹی فراہم کی تھی۔

چینل نے زیراتی پر حملے کے بعد نشریات میں کہا کہ ’ایران کی حکومت ماضی قریب میں بین الاقوامی ایرانی صحافیوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتی رہی ہے جو ایران میں انسانی حقوق کے حوالے بات اور تنقید کرتے ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.