تائیوان میں 25 سال میں شدید ترین زلزلہ، سونامی کی وارننگ جاری

image

تائیوان میں 25 سال کے عرصے میں شدید ترین زلزلہ آیا ہے جس نے عمارتوں کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں جبکہ سونامی کی وارننگ بھی جاری کر دی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق زلزلے میں چار افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

تائیوان کے مرکزی محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ زلزلہ بدھ کی صبح سات بج کر 58 منٹ پر آیا جس وقت لوگ دفتر یا سکولوں کو جا رہے تھے۔

زلزلے کا مرکز بحرالکاحل سے متصل تائیوان کا مشرقی علاقہ حوالیئن بتایا گیا ہے۔ زلزلے کی شدت 7.2 جبکہ گہرائی 15.5 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی ہے۔

سیاحتی علاقے حوالیئن میں کم از کم 25 عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں جبکہ چار افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

بیس سے زائد افراد پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

زلزلے کے باعث دارالحکومت تائیپے میں بجلی کا نظام متاثر ہوا ہے جبکہ سونامی کی لہریں بھی جنوبی جزیرہ اوکیناوا تک پہنچی ہیں۔

فلپائن کی زلزلہ پیما ایجنسی نے بھی ساحلی علاقوں کے لیے سونامی کی وارننگ جاری کر دی ہے اور وہاں کے رہائشیوں کو کسی بلند مقام پر منتقل ہونے کا کہا ہے۔

تائیوان نے بھی سونامی کی وارننگ جاری کی تھی تاہم کسی قسم کا نقصان نہیں رپورٹ ہوا۔ بعد ازاں ہوائی میں پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر نے کہا کہ سونامی کی نقصان دہ لہروں کا خطرہ زیادہ حد تک ٹل گیا ہے۔

زلزلے کے بعد دارالحکومت تائیپے میں ٹرانسپورٹ سسٹم معمول کے مطابق کام کر رہا ہے۔ فوٹو: اے پیزلزلے کے تقریباً تین گھنٹے بعد بھی تائیپے میں وقفے وقفے سے جھٹکے محسوس کیا جا رہے ہیں۔ تائیوان کے محکمہ موسمیات کے مطابق اس دوران 25 زلزلے کے جھٹکے آ چکے ہیں۔

دوسری جانب چین کے سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ فوجیان صوبہ میں زلزلہ محسوس کیا گیا جبکہ روئٹرز کو ایک عینی شاہد نے بتایا کہ شنگھائی شہر میں بھی شدت محسوس کی گئی ہے۔

تائیوان کے دارالحکومت تائیپے کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ شہر میں کسی بڑے نقصان کے حوالے سے رپورٹس نہیں موصول ہوئیں اور مرکزی ٹرانسپورٹ سسٹم معمول کے مطابق کام کر رہا ہے۔

شدید زلزلے کے بعد سے ملک بھر کے 87 ہزار گھر وں میں بجلی منقطع ہے تاہم تائی پاور کے مطابق ملک کے دو جوہری پاور سٹیشن زلزلے سے متاثر نہیں ہوئے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.