’سائنائیڈ ملکہ‘، انڈیا کی پہلی خاتون سیریل کلر جو اداکارہ جے للیتا کی مداح نکلیں

image

اسے انسانی ہمدردی کی نادر مثال تو نہیں کہا جا سکتا لیکن انڈیا کی جنوبی ریاست کرناٹک کی پولیس نے جب 31 دسمبر 2007 کو ایک خاتون کو بس سٹینڈ سے گرفتار کیا اور نئے سال پر اس کی خبر شائع ہوئی تو لوگوں میں اس کے جرائم سن کر سنسنی پھیل گئی۔

اس نے اکتوبر اور دسمبر 2007 کے درمیان پانچ خواتین کا قتل کیا تھا لیکن پولیس کو ان کے قاتل کے بارے میں کوئی سراغ نہیں مل رہا تھا لیکن جب وہ اپنے آخری شکار کے جواہرات کو ٹھکانے لگانے کی کوشش کر رہی تھی تو پکڑی گئی اور اس نے پولیس کی حراست میں پوچھ گچھ کے دوران اس بات کا اعتراف کیا کہ اس نے پہلا قتل سنہ 1999 میں کیا تھا۔

اس کے قتل کی داستان سن کر اسے انڈیا کی پہلی خاتون سیریل کلر کہا گیا۔ ان کا عرفی نام ملکہ تھا اور وہ اپنے شکار کو زہریلے کیمیائی مادے سائنائیڈ سے ہلاک کرتی تھیں اس لیے انھیں سائنائیڈ ملکہ بھی گہا گیا۔ بنگلور کی رہائشی کے ڈی کیمپمما کو جب پولیس نے گرفتار کیا تھا تو ان کی عمر 40 کی دہائی میں تھی۔ انھوں نے تفتیش کے دوران بتایا کہ کس طرح وہ اپنے شکار کا انتخاب کیا کرتی تھیں۔

انہوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ مندر کے چکر لگاتی تھیں اور انھیں جو خاتون پریشان حال نظر آتی وہ ان کو اپنا ہدف بناتی تھیں۔

اپنے شکار کو وہ مذہبی اور پارسا ہونے کا احساس دلاتیں اور انھیں یہ باور کراتیں کہ وہ ان کے دکھوں کا مداوا کر سکتی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ راتوں رات امیر بننا چاہتی تھیں اور ان کی نظر ہمیشہ مندر آنے والی خواتین کے زیورات پر ہوتی تھی۔

مارنے کا طریقہ

وہ پہلے اپنی شکار سے ہمدردی کا اظہار کرتیں۔ ان کے ساتھ دوستی کرتیں اور پھر انھیں اس مندر کے بجائے کسی دوسرے مندر میں بلاتیں اور ان سے کہتیں کہ وہ اپنی بہترین پوشاک اور زیورات پہن کر آئیں کیونکہ وہ ان کے لیے پوجا کا اہتمام کروا رہی ہیں۔

اور جب ان کا شکار ان کے بتائے ہوئے مندر میں آتا تو وہ انھیں مقدس پانی پیش کرتیں جس میں زہریلا مادہ سائنائڈ ہوتا تھا جس سے ان کا شکار پیتے ہی دم توڑ دیتا اور وہ مقتول کے سارے زیورات لے کر وہاں سے نکل جاتی تھیں۔

سائنائیڈ ملکہ نے اکتوبر اور دسمبر 2007 کے درمیان پانچ خواتین کا قتل کیا تھا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)ابتدائی زندگی

کے ڈی کیمپمما کی شادی ایک درزی سے ہوئی تھی اور انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق انھیں سنہ 1998 میں چوری کے ایک کیس میں ایک سال کی جیل ہوئی جس کے بعد کے ڈی کیمپمما کے شوہر نے انھیں چھوڑ دیا۔ لیکن ان سے ان کے تین بچے ہوئے۔

جیل سے رہائی کے بعد وہ چٹ فنڈ ایک قسم کے جوئے کا بزنس کرنے لگیں لیکن انھیں چٹ فنڈ میں کافی نقصان ہوا تو انھوں نے چوری شروع کر دی لیکن ان کے لیے اس بھی زیادہ آسان اور آمدن کا بڑا طریقہ سادہ لوح خواتین کو ٹھگنا نظر آیا۔

وہ اپنے شکار کو کہتیں کہ وہ ان کے دُکھوں سے چھٹکارہ دلانے کے لیے خصوصی پوجا کا انتظام کر رہی ہیں اور اس قسم کی پوجا کے لیے وہ ان کے گھر سے دور کسی سنسان مندر یا جگہ کا  انتخاب کرتیں۔ وہ متاثرہ کو مہلک زہر پوٹاشیم سائنائیڈ کسی چیز کے ساتھ ملا کر کھلاتیں۔

سائنائیڈ ملکہ کا پہلا شکار 1999 میں بنگلورو کے مضافات میں ایک 30 سالہ امیر خاتون بنی تھیں۔ ہر بار جب وہ کوئی قتل کرتیں وہ اپنے شکار سے ایک مختلف نام اور شناخت کے ساتھ ملتی تھیں۔

ان کا دوسرا شکار ستنور کی 52 سالہ خاتون الیزابیتھ تھیں۔ وہ اپنی کھوئی ہوئی پوتی کی تلاش میں ایک مندر سے دوسرے مندر کا چکر لگا رہی تھیں کہ وہ سائنائیڈ ملکہ کے چکر میں پڑ گئيں۔

ان کا تیسرا شکار ایک 60 سالہ خاتون یشودھما بنیں۔ انھیں دسمبر 2007 میں سدھا گنگا مٹھ میں قتل کیا گیا۔

ان کا چوتھا شکار ایک دوسری 60 سالہ خاتون بنیں جنھیں بھجن یعنی عقیدت مندانہ گیت گانے کا شوق تھا۔ انھیں سدھا انگیشور مندر میں قتل کیا گیا۔

سائنائیڈ ملکہ آزادی کے بعد موت کی سزائی پانے والی پہلی خاتون بنیں۔ (فائل فوٹو)ان کا پانچواں شکار 60 سالہ خاتون پلاما تھیں جو کہ خود ہی ایک پجارن تھیں۔ سائنائیڈ ملکہ نے انھیں مندر کا ایک محراب بنانے کا وعدہ کیا تھا جبکہ ان کا آخری شکار ایک 30 سالہ خاتون تھیں جو کہ مندر مندر ماں بننے کی خواہش میں بھٹک رہی تھیں۔

رپورٹس کے مطابق کیمپمما نے مزید خواتین کے قتل کیے لیکن انھیں سب سے پہلے 2010 میں منی یمما کے قتل کے الزام میں سزائے موت سنائی گئی۔ پھر اس کے دو سال بعد 2012 میں ایک دوسری خاتون کے قتل کے الزام سزائے موت سنائی گئی۔ اس طرح وہ جنوبی ہند کی ریاست کرناٹک میں آزادی کے بعد موت کی سزائی پانے والی پہلی خاتون بنیں۔

وہ 2017 میں ایک بار پھر خبروں کی زینت بنیں جب جنوبی ہند کی معروف اداکارہ اور ریاست کی سابق وزیراعلٰی جے للیتا کی دوست سسی کلا کو جیل ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق انھوں نے بتایا کہ وہ جے للیتا کی بہت بڑی مداح رہی ہیں لیکن پھر انھیں دوسری جیل میں منتقل کر دیا گیا۔ بظاہر یہ کہا گيا کہ ان سے سسی کلا کی زندگی کو خطرہ لاحق تھا لیکن ایسی بھی رپورٹس ہیں کہ وہ ان کے ساتھ بہت دوستانہ تھیں لیکن سسی کلا کسی چور اور قاتل کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی تھیں اس لیے انھیں منتقل کیا گيا۔

بہر حال وقت کے ساتھ کے ڈی کیمپمما کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور اب وہ اپنی ساری زندگی قید میں گزارنے والی ہیں جبکہ ان کی زندگی پر کئی سنسنی خیز سیریل بنے ہیں کیونکہ لوگوں کی ابھی تک اس طرح کے جرائم میں دلچسپی برقرار ہے۔

ہندوستان میں سائنائيڈ کا حاصل کرنا اپنے آپ میں ایک بڑا مرحلہ ہے لیکن سائنائیڈ ملکہ زیورات کی خریدو فروخت کے سبب زیورات کی دکانوں سے سائنائیڈ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتی تھیں کیونکہ وہاں سونا صاف کرنے کے لیے اس کیمیکل استعمال کیا جاتا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.