نیو یارک میں ٹرمپ کے خلاف مقدمہ سننے والی عدالت کے باہر خود سوزی کرنے والا شخص چل بسا

امریکہ کے شہر نیو یارک میں ایک شخص اس عدالت کے باہر خود کو آگ لگانے کے بعد زخموں کی تاب نہ لائے ہوئے چل بسے ہیں جہاں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہو رہی ہے۔
امریکہ
Reuters

امریکہ کے شہر نیو یارک میں ایک شخص اس عدالت کے باہر خود کو آگ لگانے کے بعد زخموں کی تاب نہ لائے ہوئے وفات پا گئے ہیں جہاں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کی سماعت ہو رہی ہے۔

37 سالہ میکسویل آزاریلو نے جمعے کے دن خود کو ایک مائع سے بھگو کر آگ لگائی جس سے قبل اس نے ہوا میں چند پیمفلٹ بکھیرے۔ ان پیمفلٹس پر ’سازشی نظریات‘ درج تھے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کی سماعت کرنے والی جیوری کا انتخاب مکمل ہو چکا تھا۔

امریکی نشریارتی ادارے سی بی ایس نیوز نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ میکسیول کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان کی وفات ہوئی۔

ٹرمپ بھی مقدمے کی جیوری کے انتخاب کے موقع پر اسی عدالت کی عمارت میں اپنی سکیورٹی کے ساتھ موجود تھے لیکن اس واقعے کے دوران ہی وہ روانہ ہو گئے۔

سنیچر کو نیو یارک پولیس نے تصدیق کی کہ ہسپتال کے عملے نے میکسویل کو مردہ قرار دے دیا ہے۔

حکام کے مطابق خودسوزی کے واقعے کے دوران عدالت کی سکیورٹی قائم رہی اور مقدمے کی سماعت بھی دوپہر کو جاری رہی۔ اس مقدمہ میں ابتدائی بیانات سوموار کو سنے جانے کا امکان ہے۔

تفتیش کاروں کے مطابق ان کو جمعے کے دن دوپہر تقریباً ڈیڑھ بجے ایمرجنسی فون موصول ہوا جس میں بتایا گیا کہ ایک شخص نے خود کو آگ لگا لی ہے۔

امریکہ
Reuters

اس شخص کی شناخت بعد میں 37 سالہ میکسویل آزاریلو کے طور پر ہوئی جو گذشتہ سنیچر کسی دن فلوریڈا میں اپنے گھر سے نیو یارک پہنچے تھے۔ نیو یارک میں میکسویل کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملا اور فلوریڈا میں ان کے اہلخانہ اس بات سے بے خبر تھے کہ وہ نیو یارک پہنچ چکے ہیں۔

نیو یارک پولیس چیف جیفری ماڈری نے بتایا کہ میکسویل عدالت کے باہر موجود پارک میں نقل و حرکت کرتے رہے اور بعد میں انھوں نے اپنے پاس موجود ایک بیگ میں سے آتشیں مائع اور چند پیمفلٹ نکالے۔

پولیس چیف کے مطابق یہ پیمفلٹ ’سازشی نظریات‘ پر مبنی تھے جن پر ’پروپیگینڈا‘ درج تھا۔

اس مقدمے کی اہمیت کے پیش نظر عدالت کے باہر بھاری تعداد میں پولیس کی نفری موجود تھی اور خودسوزی کی کوشش کے بعد پولیس افسران فوراً ہی پارک میں پہنچے اور آگ بھجانے والے آلے کو منگوایا گیا۔ میکسویل کو ایک سٹریچر پر ڈالا گیا تاہم اس کا جسم بری طرح جھلس چکا تھا۔

پولیس کے مطابق میکسویل کو انتہائی زخمی حالت میں ہسپتال کے برن یونٹ پہنچایا گیا۔

اس واقعے کی عینی شاہد جولی برمین نے صحافیوں کو بتایا کہ ’وہاں گرمی تھی اور اس واقعے کی کوئی سمجھ نہیں آئی۔ یہ سب بہت جلدی میں ہوا۔۔۔ مجھے یہ سمجھنے میں شاید 20 سیکنڈ لگے کہ ہو کیا رہا ہے۔‘

نیو یارک پولیس کو موقع سے وہ پیمفلیٹ اکھٹے کرتے ہوئے دیکھا گیا جو میکسویل نے خودسوزی سے قبل بکھیرے تھے۔

تفتیش کار ابھی تک عینی شاہدین سے بات چیت کر رہے ہیں اور ان کے مطابق خودسوزی سے قبل میکسیول نے اور کچھ نہیں کہا۔

میکسیول کو بچانے کی کوشش کے دوران نیویارک پولیس کے تین افسران اور عدالتی عملے کے ایک اہلکار کو بھی معمولی نوعیت کے زخم آئے جو آگ بھجانے کی کوشش کر رہے تھے۔


News Source   News Source Text

BBC
مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.