پاکستان نے 26۔2025 کے لئےسلامتی کونسل کی غیر مستقل رکنیت کے لئے درخواست جمع کرادی، ایشیا پیسیفک گروپ کی طرف سے درخواست کی حمایت

image

اقوام متحدہ۔14مئی (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ سے منسلک تنظیم ورلڈ فیڈریشن آف یو این ایسوسی ایشنز (ڈبلیو ایف یو این اے) کو بتایا ہے کہ اس نے 26۔2025کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشست کے لیے درخواست دی ہے جس کا مقصد عالمی ادارے کے چارٹر کی پاسداری کو فروغ دینا ، قوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون پرخلوص سے عمل درآمدہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل نمائندہ عثمان جدون نے گزشتہ روز نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ورلڈ فیڈریشن آف یو این ایسوسی ایشنز کے زیر اہتمام 15 رکنی کونسل کے آئندہ انتخابات پر منعقدہ بحث کے دوران کہا کہ پاکستان نے جنگ کی روک تھام اور امن کو فروغ دینے، عالمی خوشحالی اور انسانی حقوق کے عالمی احترام کو فروغ دینے کے چارٹر کے وژن سے اپنی وابستگی کا اظہار کیا ہے۔ نیشنل ایسوسی ایشنز فیڈریشن کے طور پر اقوام متحدہ سے منسلک تنظیم ورلڈ فیڈریشن آف یو این ایسوسی ایشنز (ڈبلیو ایف یو این اے) 1946 میں قائم کی گئی ، یہ تنظیم اقوام متحدہ کے چارٹر کی اقدار کو فروغ دینے، کثیرالجہتی کا دفاع کرنے اور اقوام متحدہ کے کام کے اہم ستونوں یعنی امن و سلامتی، پائیدار ترقی اور انسانی حقوق کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے کام کرتی ہے۔پاکستانی سفیر نے سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر پاکستان کے وژن اور ترجیحات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان سلامتی کونسل کے لیے منتخب کیا جاتا ہے، تو پاکستان ایک پرامن اور منصفانہ عالمی نظام جو تمام اقوام کی ضروریات اور ترجیحات کے مطابق ہو ، کو فروغ دینے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا ۔

پاکستان ماضی میں 7 مرتبہ سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے چکا ہے جن میں 1950 کے بعد ہر دہائی میں اور 2012-2013 میں آخری بار سلامتی کونسل کی رکنیت شامل ہے۔ پاکستانی سفیر جدون نے کہا کہ ہمارے ہر گزشتہ دور میں پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق نتائج کو فروغ دینے، تنازعات پر منصفانہ فیصلوں کی حمایت کرنے اور تمام رکن ممالک خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کی خواہشات اور مفادات کواجاگر کیا۔ سلامتی کونسل اس وقت5 مستقل ارکان پر مشتمل ہے جن میں برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکا شامل ہے اور 10 غیر مستقل ارکان 2 سال کی مدت کے لیے منتخب کیے جاتے ہیں۔ اپنے ریمارکس میں پاکستانی سفیر نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں کی خلاف ورزیوں،کورونا وائرس کی عالمگیر وبا کے اثرات، بڑھتے ہوئے تنازعات، جغرافیائی سیاسی تناؤ اور ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے تنازعات کے نئے تکنیکی ڈومینز کے ابھرنے کو بھی نوٹ کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان 2025-2026 کی مدت کے لیے سلامتی کونسل کے لیے منتخب کیا جاتا ہے، تو پاکستان ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع ترجیحات کے کے ساتھ عہد کرتا ہے جن میں اقوام متحدہ کے چارٹر اور اس کے اصولوں کی پاسداری کو فروغ دینا، تنازعات کے منصفانہ اور پرامن حل کی تلاش، کثیرالجہتی کی حمایت اور طاقت کے یکطرفہ استعمال کی مخالفت، انسداد دہشت گردی کے لیے جامع نقطہ نظر، اقوام متحدہ کی مؤثر امن سازی اور قیام امن کی کوششوں کے لیے تعاون جنوبی ایشیا اور افغانستان میں امن و استحکام کے لیے عزم، افریقی ممالک میں چیلنجز کے افریقی حل کے لیے وکالت، مشرق وسطیٰ میں امن و سلامتی کا فروغ، خاص طور پر مسئلہ فلسطین کو حل کرنا، سلامتی کونسل کے منتخب اراکین کے کردار اور اثر و رسوخ میں اضافہ اور، کونسل کے اندر جمہوریت، شفافیت اور جوابدہی کا فروغ شامل ہے۔

پاکستانی سفیر نے کہا کہ پاکستان کو یقین ہے کہ وہ سلامتی کونسل کو بین الاقوامی امن اور سلامتی کے قیام کے لیے اپنے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لیے مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی امیدواریت کی توثیق کرنے پر ایشیا پیسیفک گروپ کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کی امیدواری کی حمایت میں تمام رکن ممالک سے تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے اقوام متحدہ کے اہم اداروں یو این ایس سی، اکنامک اینڈ سوشل کونسل (ای سی او ایس او سی)، ہیومن رائٹس کونسل اور گروپ آف 77 میں پاکستان کی خدمات کے علاوہ اقوام متحدہ کے امن مشنز میں ملک کی نمایاں خدمات پر روشنی ڈالی، جس میں دنیا بھر کے تنازعات کے شکار ممالک میں 46 امن مشنز میں 2 لاکھ سے زائد فوجیوں نے خدمات انجام دیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
وفاقی حکومت بلوچستان میں غربت میں کمی کے لیے اقدامات کر رہی ہے،چیئر پرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام روبینہ خالد کوئٹہ۔ 28 مئی (اے پی پی):چیئر پرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام روبینہ خالد نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت بلوچستان میں غربت میں کمی کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور اس کیلئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام صوبے کی خواتین کو معاشی سپورٹ فراہم کرتاہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبے میں بی آئی ایس پی اقدامات کی کوآرڈینیشن اور نفاذ کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری آئی ٹی ایاز خان مندوخیل، سیکرٹری انڈسٹریز نور احمد پرکانی، سیکرٹری کالجز حافظ طاہر، ڈی جی بی آئی ایس پی عبدالجبار و دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کی ہدایت پر دورہ کررہی ہے جنہوں نے بلوچستان پر خاص توجہ دینے کی ہدایت کی ہے جس سے صدر آصف علی زرداری کی بلوچستان سے دلچسپی کا اظہار ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام کو خصوصی توجہ دینے کے باعث ہی بلوچستان کے خواتین اور مردوں سے ہی پیشہ ورانہ تربیتی پروگرام کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد اس پروگرام پر عمل درآمد شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ غربت میں کمی لانے کے لیے اسکلز پروگرام بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کشیدہ کاری، مختلف چیزوں کی پیکنگ، لائیو اسٹاک اور ہیلتھ کیئر بہتر کرنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے اور اس کے علاوہ معیاری تربیت پر جانا ہوگا کیونکہ دنیا کو اب تربیت یافتہ ہنر مند افراد کی ضرورت ہے۔
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.