علاقائی اور عالمی مسائل پر پاکستان کا موقف اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے مطابق ہے،سفیرمنیر اکرم

image

اقوام متحدہ ۔17مئی (اے پی پی):اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر منیر اکرم نے کہا ہے کہ علاقائی اور عالمی مسائل پر پاکستان کا موقف اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے مطابق ہے،خامیوں اور ناکامیوں کے باوجود، اقوام متحدہ اب بھی ایک مفید کثیر جہتی فورم ہے ۔انہوں نے یہ بات نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (این ڈی یو ) اسلام آباد کے ایک وفد کو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر بین الاقوامی اور علاقائی مسائل اور عالمی ادارے میں پاکستان کے کردار کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہی ۔

سفیر منیر اکرم نے وفد کو بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے تمام اداروں،خاص طور پر ملک کے اہم مفاد کے معاملے کو اجاگر کر نے میں فعال کردار ادا کررہاہے۔انہوں نے وفد کو بتایا کہ پاکستان 2025-26 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کے طاقت کے مرکز سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشست کا امیدوار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر منتخب ہوا تو یہ پاکستان کو بین الاقوامی اور علاقائی امن و استحکام کو فروغ دینے کی کوششوں میں حصہ ڈالنے کا موقع فراہم کرے گا۔سفیر اکرم نے کہا کہ پاکستانی مشن بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے تنازعہ پر سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور بھارتی مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانے کے لیے ہر ممکن کوششیں کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا بھر کےتنازعہ مقامات پر اقوام متحدہ کی امن فوج کی کارروائیوں میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

سفیرمنیر اکرم نے واضح کیا کہ مختلف علاقائی اور عالمی مسائل پر پاکستان کا موقف اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے مطابق ہے۔ انہوں نے باور کروایا کہ خامیوں اور ناکامیوں کے باوجود، اقوام متحدہ اب بھی ایک مفید کثیر جہتی فورم ہے جہاں ترقی پذیر ممالک کا بھی موقف سنا جارہاہے ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے دہشت گردی کو قومی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی بے پناہ قربانیوں پر زور دیا۔سفیر منیر اکرم نے مندوبین کو ستمبر کے سمٹ آف دی فیوچر اور پیکٹ فار دی فیوچر کے ممکنہ اختتام کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس کا مقصد عالمی نظام کو از سر نو تشکیل دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم خیال ممالک کے ایک گروپ کی مشاورت سے مذاکراتی عمل کے لئے سرگرم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی ماحول میں شدید تبدیلیاں آ رہی ہیں کیونکہ ٹیکنالوجی، جیوسٹریٹیجک تنازعات، بڑی طاقتوں کے درمیان مسابقت اور موسمیاتی تبدیلیوں سے چلنے والی بین الاقوامی ترتیب میں نئی تشکیلات عالمی نظام کو نئی شکل دینے کے لیے ابھر رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیسے جیسے دنیا یونی پولر ورلڈ آرڈر سے تبدیل ہو رہی ہے جسے میں ‘بائپولر پلس’ آرڈر کہتا ہوں، ممالک بدلتے ہوئےحالات کو اپنانے کے پابند ہیں۔انہوں نے کہاکہ دنیا کو مناسب پالیسی کے جوابات کیلیبریٹ کرنے کے قابل ہونے کے لیے آپشنز کو احتیاط سے جانچنے کی ضرورت ہے۔

مندوبین نے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کا بھی دورہ کیا جہاں عسکری امور کے دفتر (او ایم اے) نے انہیں امن کی کارروائیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی ۔اس موقع پر پاکستان کے مستقل نمائندے، سفیر عثمان جدون اور پاکستانی مشن کے افسران بھی موجود تھے۔واضح رہے 12 ارکان پر مشتمل وفد کی قیادت این ڈی یو کے چیف انسٹرکٹر میجر جنرل نعیم اختر کر رہے ہیں جو اس وقت امریکامیں قومی سلامتی اور جنگی کورس (23-24) میں شرکت کر رہا ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.