کرغستان: ’پرتشدد واقعات‘ میں پانچ پاکستانی طلبہ زخمی، کرغز سفارتکار دفتر خارجہ طلب

image
وسطی ایشیائی ملک کرغزستان نے تصدیق کی ہے کہ غیرملکی طلبہ کے خلاف ہجوم کے تشدد میں کسی پاکستانی طالبعلم کی موت نہیں ہوئی۔

کرغزستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ صورتحال قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مکمل کنٹرول میں ہے۔

سنیچر کو دارالحکومت بشکیک میں پاکستانی سفارت خانے نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے ’کرغیز حکومت نے تصدیق کی ہے کہ غیرملکی طلبہ کے خلاف ہجوم کے حالیہ تشدد میں کسی پاکستانی طالب علم کی موت نہیں ہوئی۔ کرغیز وزارت داخلہ نے بھی پریس ریلیز جاری ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صورتحال قابو میں ہے۔‘

پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے پاکستانی طلبہ کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صورتحال معمول پر آنے تک باہر نہ نکلیں۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل (ای سی او اینڈ سی اے آرز) اعزاز خان نے کرغزستان کے ناظم الامور کو طلب کر کے احتجاجی مراسلہ حوالے کیا ہے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’انہیں کرغزستان میں زیرتعلیم پاکستانی طلبہ کے خلاف گزشتہ رات کے واقعات کی رپورٹس پر حکومت پاکستان کی گہری تشویش سے آگاہ کیا گیا۔‘

بیان کے مطابق پاکستان کی حکومت اپنے شہریوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کرغیز حکومت سے رابطے میں ہے۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے دفتر خارجہ کو 24 گھنٹے صورتحال پر نظر رکھنے اور پاکستانی شہریوں کو مکمل مدد اور سہولت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کرغیز حکام نے پاکستانیوں سمیت غیرملکی شہریوں کے خلاف تشدد کے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور انہوں نے تحقیقات کرانے اور قصورواروں کو سزا دینے کا بھی وعدہ کیا ہے۔

کرغزستان کی وزارت صحت کے مطابق چار پاکستانیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کیا گیا جبکہ ایک کا علاج جاری ہے جس کا جبڑا زخمی ہوا ہے۔ 

سنیچر کی صبح کرغزستان میں پاکستان کے سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ جمعے کی شام سے بشکیک میں غیرملکی طالب علموں کے خلاف متعدد پُرتشدد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔

پاکستانی سفارت خانے کے بیان میں کرغیز میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ 13 مئی کو کرغیز طلبہ اور مصر سے تعلق رکھنے والے میڈیکل کے طلبہ کے درمیان ہونے والی لڑائی کی ویڈیوز آن لائن شیئر ہونے کے بعد یہ معاملہ گزشتہ روز جمعے کو بھڑک اٹھا۔

بیان کے مطابق پاکستانی طلبہ کی رہائش گاہوں پر بھی حملے کیے گئے ہیں جس میں متعدد طلبہ معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اب تک بشکیک میں میڈیکل یونیورسٹیوں کے چند ہاسٹلز اور پاکستانیوں سمیت غیرملکی طلبہ کی نجی رہائش گاہوں پر حملے ہو چکے ہیں۔ ہاسٹلز میں انڈین، پاکستانی اور بنگلہ دیش کے طلبہ رہائش پذیر ہیں۔

دارالحکومت بشکیک میں تعینات پاکستانی سفیر حسن علی ضیغم نے طلبہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ حالات معمول پر آنے تک گھروں میں ہی رہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بشکیک میں پاکستانی طلبہ کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی سفیر کو تمام ضروری مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم نے کہا ہے کہ ’ان زخمی طلبہ کے لیے فوری انتظامات کیے جائیں جو پاکستان واپس جانا چاہتے ہیں۔ حکومت اس حوالے سے اخراجات برداشت کرے گی۔‘

وزیراعظم آفس نے کہا ہے کہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان طلبہ کے معاملے پر کرغزستان کی حکومت سے رابطے میں ہے۔

انہوں نے ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ بشکیک مین پاکستانی سفارت خانہ مقامی حکام سے رابطے میں ہے۔

گذشتہ شب سے ایکس پر ایسی ویڈیوز اور تصاویر گردش کر رہی ہیں جن میں مقامی افراد کی جانب سے پاکستانی طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ویڈیوز میں پاکستانی طلبہ کہہ رہے ہیں کہ مقامی افراد کی جانب سے ان کے ہاسٹلز پر حملے کیے جا رہے ہیں۔

’ہلاکتوں اور ریپ کی تصدیق نہیں ہوئی‘

سوشل میڈیا پر بشکیک میں پاکستانی طلبہ کی مبینہ ہلاکت اور ریپ کا دعویٰ کیا جا رہا ہے تاہم پاکستانی سفارت خانے نے کہا ہے کہ معتدد طلبہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں اور پاکستانی طلبہ کی مبینہ ہلاکت اور ریپ کی کوئی تصدیق شدہ رپورٹ موصول نہیں ہوئی ہے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.