پاکستان کے خلاف جنوبی افریقہ کی بیٹنگ جاری

image

جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آخری میچ کیپ ٹاؤن میں کھیلا جا رہا ہے میزبان ٹیم کی بیٹنگ جاری ہے۔

پروٹیز کپتان ٹمبا باووما نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور ایڈن مارکرم کے ساتھ ریان رکلٹن نے اننگ کا آغاز کیا ہے اور 40 رنز بنا لیے ہیں۔ ٹاس ہارنے پر قومی کپتان شان مسعود کا کہنا تھا کہ اگر ہم ٹاس جیتتے تو پہلے بولنگ کو ترجیح دیتے۔

کیپ ٹاؤن میں جنوبی افریقہ کی ٹیم سیریز جیتنے جب کہ پاکستان میچ جیت کر سیریز بچانے کے لیے میدان میں اتری ہیں اور اس کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ٹیموں میں تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

آج کے میچ کے لیے پاکستان ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور نسیم شاہ کی جگہ میر حمزہ کو فائنل الیون میں جگہ دی ہے۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ نے اپنی فائنل الیون میں تین تبدیلیاں کی ہیں۔

پاکستان ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:

شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، صائم ایوب، بابر اعظم، کامران غلام، محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، خرم شہزاد، میر حمزہ اور محمد عباس۔

جنوبی افریقہ ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:

ٹمبا باووما (کپتان)، ایڈن مرکرام، ریان رکیلٹن، ویان ملڈر، ٹرسٹن اسٹبسم ڈیوڈ بیڈنگھم، کیل ویرینے، مارکو جنسن، کیشو مہاراج، کاگیسو ربادا اور کوینا ماپاکھا شامل ہیں۔

واضح رہے کہ سنچورین میں کھیلے گئے پہلے میچ میں جنوبی افریقہ نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو دو وکٹوں سے شکست دے کر دو میچوں کی سیریز میں نا قابل شکست برتری حاصل کر رکھی ہے۔

جنوبی افریقہ سیریز ہار نہیں سکتا اور ڈرا میچ بھی پروٹیز کو سیریز کا فاتح بنا دے گا تاہم پاکستان کیپ ٹاؤن ٹیسٹ جیت کر سیریز کو برابر کر سکتا ہے۔

تاہم کیپ ٹاؤن کا اسٹیڈیم پاکستان کیلیے ماضی میں کبھی بھی اچھا ثابت نہیں ہوا۔ قومی ٹیم نے اس میدان میں چار ٹیسٹ کھیلے ہیں لیکن ایک میچ بھی نہیں جیت سکی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے اب تک جنوبی افریقہ کی سر زمین پر ٹیسٹ سیریز نہیں جیتی ہے جب کہ پہلی اور آخری بار 1998 میں قومی ٹیم نے پروٹیز کی سر زمین پر سیریز ڈرا کی تھی۔ اس کے بعد پاکستانی ٹیم کو مسلسل چار سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.