سعودی عرب میں ایک اور بڑی کارروائی کے دوران 22 ہزار سے زائد غیر قانونی تارکین کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ 12 ہزار سے زیادہ افراد کو ملک بدر کر دیا گیا۔ سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران حکام نے اقامہ، محنت اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 21 ہزار 997 افراد کو حراست میں لیا۔
اعداد و شمار کے مطابق 13 ہزار 434 تارکین کو اقامہ قوانین کی خلاف ورزی پر، 4 ہزار 697 کو غیر قانونی طور پر سرحد عبور کرنے کی کوشش پر اور 3 ہزار 866 کو محنت کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ اس کے علاوہ مملکت میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کرنے والے ایک ہزار 787 افراد بھی پکڑے گئے، جن میں 64 فیصد کا تعلق ایتھوپیا، 35 فیصد کا تعلق یمن اور ایک فیصد دیگر ممالک سے تھا۔ اسی طرح 27 افراد ایسے بھی گرفتار ہوئے جو سعودی عرب سے سرحد پار کرکے ہمسایہ ملکوں میں جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق حکام نے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سہولت فراہم کرنے والے 18 افراد کو بھی گرفتار کیا ہے جو غیر قانونی تارکین کو رہائش، سفر، روزگار یا پناہ دینے میں ملوث تھے۔ مجموعی طور پر 25 ہزار 439 غیر قانونی افراد کے خلاف کارروائی جاری ہے، جن میں 22 ہزار 837 مرد اور 2 ہزار 602 خواتین شامل ہیں۔ ان میں سے 18 ہزار 149 کے سفری انتظامات کے لیے سفارتخانوں اور قونصلیٹس سے رابطہ کیا گیا ہے، 2 ہزار 973 افراد سفری دستاویزات حاصل کر چکے ہیں جبکہ 12 ہزار 861 کو اب تک مملکت سے بے دخل کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی قوانین کے مطابق غیر قانونی تارکین کو داخلے، رہائش یا ملازمت میں سہولت فراہم کرنا سنگین جرم ہے۔ اس جرم میں ملوث شخص کو 15 سال قید، 10 لاکھ ریال تک جرمانہ اور گاڑی یا جائیداد کی ضبطگی جیسی سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔