’دُنیا کے سب سے اچھے جج‘ فرینک کیپریو: عدالت میں ’رحمدلی کی علامت‘ جو پاکستان میں بھی مشہور تھے

اپنی رحمدلی، انسان دوستی اور خوش مزاجی کی وجہ سے نہ صرف امریکہ بلکہ دُنیا بھر میں شہرت پانے والے جج فرینک کیپریو بدھ کی شب 88 برس کی عمر میں وفات کر گئے۔

’پاکستان کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ آپ کے دل ہمیشہ فخر سے بھرپور، آپ کی امیدیں بلند اور مستقبل روشن ہو۔‘

’پاکستان زندہ باد۔‘

یہ پیغام صرف سات دن قبل پاکستان کے یوم آزادی کے دن کسی پاکستانی رہنما کی جانب سے نہیں بلکہ ایک سابق امریکی جج کی جانب سے پاکستان کے عوام کے نام جاری کیا گیا تھا۔

یہ جج فرینک کیپریو تھے جنھوں نے 14 اگست کے دن سوشل میڈیا پر جاری اس بیان کے ساتھ ایک تصویر میں پاکستان کا پرچم بھی تھاما ہوا تھا۔ اس پیغام کے جاری ہونے کے چند ہی دن بعد ’دنیا کے سب سے اچھے جج‘ کہلائے جانے والے فرینک کیپرو وفات پا گئے۔

اپنی رحمدلی، انسان دوستی اور خوش مزاجی کی وجہ سے نہ صرف امریکہ بلکہ دُنیا بھر میں شہرت پانے والے جج فرینک کیپریو بدھ کی شب 88 برس کی عمر میں وفات پا گئے۔ وہ دو برس سے کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے۔

بدھ کی شب اُن کے سوشل میڈیا اکاونٹ سے جاری کیے گئے بیان میں اُن کی موت سے متعلق بتایا گیا کہ ’لبلبے کے کینسر سے طویل عرصے سے مقابلہ کرنے کے بعد بدھ کی شب جج کیپریو زندگی کی بازی ہار گئے۔‘

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’جج کیپریو نے دنیا میں ایسے کورٹ روم کی روایت قائم کی جہاں لوگوں اور اُن کے خلاف کیسز کو رحمدلی اور ہمدردی کی بنیاد پر دیکھا جاتا تھا۔‘

جج کیپریو جرمانے معاف کرنے اور لوگوں کے ساتھ ہمدری کے ساتھ پیش آنے کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول تھے۔

گذشتہ ہفتے اُن کے فیس بک اکاونٹ سے ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی تھی جس میں اُنھوں نے اپنے مداحوں سے دُعا کرنے کی اپیل کی تھی۔

’کاٹ ان پراویڈنس‘

جج کیپریو ’کاٹ ان پراویڈنس‘ کے نام سے شو کے بھی میزبان تھے جس میں اُن کی عدالت میں لائے جانے والے کیسز اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے ملزمان کے درمیان بات چیت کو نشر کیا جاتا تھا۔

ہلکے پھلکے انداز میں لوگوں سے بات چیت اور اُن کی ذاتی زندگی سے متعلق سوالات کی وجہ سے اس شو کو دنیا بھر میں شہرت حاصل ہوئی۔ اس شو کی وائرل ویڈیوز کے سوشل میڈیا پر ایک ارب سے زائد ویوز ہیں۔

ایک کیس کی سماعت کے دوران اپنی والدہ کے ساتھ آنے والی کم سن بچی کو وہ اپنے پاس بلا لیتے ہیں اور اُس سے پوچھتے ہیں کیا کہ آپ کی والدہ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی؟ اس پر بچی جواب ہاں میں جواب دیتی ہے۔۔جس پر کمرہ عدالت میں سب قہقہے لگاتے ہیں۔

جج کیپریو بھی بچی کی اس معصومانہ ادا پر فدا ہو کر اُس کی والدہ کا جرمانہ معاف کرتے ہیں۔

ایک اور کیس میں وہ ایک خاتون پر عائد ہونے والا 400 ڈالرز کا جرمانہ معاف کر دیتے ہیں جب اُنھیں یہ پتا چلتا ہے کہ مذکورہ خاتون کا ایک جواں سال بیٹا قتل ہوا تھا۔

ایک اور کیس میں ایک 92 سالہ بزرگ شہری کا جرمانہ بھی وہ معاف کر دیتے ہیں، جب اُنھیں یہ علم ہوتا ہے کہ وہ اپنے 65 سالہ بیمار بیٹے کو ہسپتال لے کر جا رہے تھے۔

جج فرینک کیپریو
Getty Images
جج کیپریو کورٹ روم میں رحمدلی اور ہمدردی کے ساتھ پیش آنے کی وجہ سے دنیا بھر میں مقبول تھے

پاکستانی نژاد افراد سے ہمدردی

’آپ ہی یہاں میری فیملی ہیں۔۔۔یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے، اگر آپ ایسا سمجھتے ہیں۔۔ یہی امریکہ کی کہانی ہے کہ یہاں دُنیا بھر سے آئے ہوئے لوگ خاندان کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ رہتے ہیں۔‘

یہ امریکی ریاست رھوڈ آئی لینڈ کے شہر پراویڈنس کے چیف جج فرینک کیپریو اور امریکہ میں مقیم پاکستانی طالب علم احمد سلمان کے درمیان ہونے 2022 میں ہونے والا مکالمہ تھا جس کی ویڈیو پاکستان میں وائرل ہو گئی تھی۔

احمد سلمان کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر 65 ڈالر جرمانہ ہوا، لیکن جج کیپریو نے روایتی رحمدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے احمد سلمان کا جرمانہ معاف کر دیا اور اُنھیں اپنے گھر فیملی ڈنر میں آنے کی دعوت بھی دے ڈالی۔

جج کیپریو احمد سلمان سے کیا گیا وعدہ پورا کرتے ہیں اور ایک ماہ بعد اُنھیں اپنی رہائش گاہ میں فیملی ڈنر میں دعوت دیتے ہیں۔

احمد سلمان اپنے ہمراہ چکن تکہ اور دیگر پاکستانی دیسی کھانے لے کر جاتے ہیں، جنھیں جج کیپریو بہت پسند کرتے ہیں۔

اس موقع پر احمد سلمان یہ کہتے دکھائی دیتے ہیں کہ ’یہ ان کی زندگی کا سب سے خوبصورت لمحہ ہے۔‘

اسی طرحٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں ایک پاکستانی جوڑے کی عدالت پیشی بھی وائرل ہو گئی تھی۔ جج کیپریو حسب روایت اُن کا جرمانہ بھی معاف کر دیتے ہیں۔ شکریے کے طور پر پاکستانی جوڑا جج کیپریو کو چترالی ٹوپی پہناتا ہے۔

رواں برس جنوری میں جج کیپریو نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں وہ کہتے ہیں کہ وہ اس پاکستانی جوڑے سے رابطے میں رہے اور اُنھیں اپنے گھرآنے کی دعوت دی، جہاں اس پاکستانی جوڑے نے انھیں مٹن کڑاہی بنا کر کھلائی۔

سوشل میڈیا پر ردعمل

جج کیپریو کے انتقال پر رھوڈ آئی لینڈ میں سوگ کی فضا ہے۔ عوامی اور سماجی حلقے اُن کی موت پر رنج و غم کا اظہار کر رہے ہیں۔

رھوڈ آئی لینڈ کے گورنر ڈین میکی کے مطابق ’کیپریو ایک جیورسٹ سے بڑھ کر تھے۔ وہ ہمدردی اور انسان دوستی کی علامت تھے۔ اُنھوں نے ہمیں بتایا کہ انصاف کو ہمدردی کی بنیاد پر پرکھا جائے تو کیا کچھ ہو سکتا ہے۔‘

منیبہ مزاری نامی صارف نے ایکس پر لکھا کہ ’اس دُنیا کو جج کیپریو جیسے مزید افراد کی ضرورت ہے۔‘

سعدیہ مظہر نامی صارف نے لکھا کہ ’جج کیپریو نے دُنیا کو بتایا کہ کمرہ عدالت قانون کی عمل داری سے بڑھ کر ہمدردی اور انسان دوستی کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔‘


News Source

مزید خبریں

BBC

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US