دے آیا اپنی جان بھی دربار عشق میں دے آیا اپنی جان بھی دربار عشق میں
پھر بھی نہ بن سکا خبر اخبار‌ عشق میں ..
Sami
کچھ اس کو یاد کروں اس کا انتظار کروں کچھ اس کو یاد کروں اس کا انتظار کروں
بہت سکوت ہے میں خود کو بے قرار کروں ..
Sohaim
کوئی دیکھتا ہے تو دیکھ لے، مجھے عید مِل کوئی دیکھتا ہے تو دیکھ لے، مجھے عید مِل
مِرے پاس آ، مُجھے باقیوں سے شدید مِل..
Hassan
اس سے ملنا تو اسے عید مبارک کہنا اس سے ملنا تو اسے عید مبارک کہنا
یہ بھی کہنا کہ مری عید مبارک کر دے ..
Faizan
زندگی کا حال بھی عید جیسا ہو گیا ہے زندگی کا حال بھی عید جیسا ہو گیا ہے
خوشیاں بھی سال میں اک بار دستک دیتی ہیں..
Zaid
عید آتی ہے ہر سال مگر عید پہ وہ رونق نہیں آتی عید آتی ہے ہر سال مگر عید پہ وہ رونق نہیں آتی
کیونکہ وہ بچپن والی عید اب نہیں آتی..
Umair Khan
اے ہوا تو ہی اسے عید مبارک کہیو اے ہوا تو ہی اسے عید مبارک کہیو
اور کہیو کہ کوئی یاد کیا کرتا ہے..
Hassan
وہ بات کرنے پہ ہی راضی نہیں وہ بات کرنے پہ ہی راضی نہیں
اور ہم عید پہ ملنے کی حسرت لیے بیٹھے ہیں..
Umair Khan
دیکھا ہلالِ عید تو آیا تیرا خیال دیکھا ہلالِ عید تو آیا تیرا خیال
وہ آسماں کا چاند ہے، تو میرا چاند ہے..
Umair Khan
کہتا تھا نہ مجھ کو پردیس بھیجو ماں کہتا تھا نہ مجھ کو پردیس بھیجو ماں
اب میرے بغیر کیسے عید مناو گی ماں..
Sami
Kai Faqon Mein Eid Aai Hai Kai Faqon Mein Eid Aai Hai
aaj tu ho to jaan ham-aghosh ..
Rehan
Jahan Na Apne Azizon Ki Deed Hoti Hai Jahan Na Apne Azizon Ki Deed Hoti Hai
zamin-e-hijr pe bhi koi Eid hoti hai ..
Tooba
Khushi Hai Sab Ko Roz-e-Eid Ki Yaan Khushi Hai Sab Ko Roz-e-Eid Ki Yaan
hue hain mil ke baham ashna khush ..
Zaid
Rehna Pal Pal Dhyan Mein Rehna Pal Pal Dhyan Mein
Milna Eid Ke Eid Mein ..
Sohaim
گماں تیری ہی آہٹ کا مرے دل کو ہوا ہرپل گماں تیری ہی آہٹ کا مرے دل کو ہوا ہرپل
ترے دیدار کی خاطر مری آنکھیں ترستی ہیں..
Anum Naqvi
اب کے یہ کیسی برسات ہوئ اب کے یہ کیسی برسات ہوئ
کہ ادھوری ہر ایک بات رہی..
Rizwana aziz
خموش صُبحیں، اُداس شامیں، تِرا پتہ مُجھ سے پُوچھتی ھیں  خموش صُبحیں، اُداس شامیں، تِرا پتہ مُجھ سے پُوچھتی ھیں
بتاؤں کیا اب کہ یِہ فضائیں پلٹ کے کیا مُجھ سے پُوچھتی ھیں..
رشید حسرتؔ
گُلوں کی پالکی میں ھے، بہاروں کی وہ بیٹی ھے گُلوں کی پالکی میں ھے، بہاروں کی وہ بیٹی ھے
چہیتی چاند کی روشن سِتاروں کی وہ بیٹی ھے..
رشید حسرتؔ
یہ کیسے لوگ ہیں جو موت پر اِصرار کرتے ہیں یہ کیسے لوگ ہیں جو موت پر اِصرار کرتے ہیں
جہاں لِکھا ھے "آہِستہ" وہِیں رفتار کرتے ہیں۔..
رشید حسرتؔ
فلاح کے لیئے اِنساں کی کام کرتا رہا فلاح کے لیئے اِنساں کی کام کرتا رہا
خُلوص و مِہر کے کُلیے میں عام کرتا رہا..
رشید حسرتؔ