سندھی اجرک ٹوپی ڈے پر نکالی جانے والی ریلی کے شرکاء اور پولیس کے درمیان تصادم ہوگیا۔
ریلی کے شرکاء نے دکانوں اور گاڑیوں پر پتھراؤ شروع کردیا جس کے جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور شیلنگ بھی کی۔
پولیس کے مطابق شارع فیصل پر ایف ٹی سی کے قریب ریلی کے شرکا کو متبادل راستے کی جانب جانے کی ہدایت کی گئی، تاہم ریلی کے شرکا نے متبادل راستے سے جانے سے انکار کردیا، اس دوران پولیس اور ریلی کے شرکا کے درمیان تکرار ہوئی، جس کے بعد ریلی شرکا نے مشتعل ہو کر گاڑیوں پر پتھراؤ کرکے
متعدد گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے لاٹھی چارج کیا، بھگدڑ مچنے سے شارع فیصل پر ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق شارع فیصل پر حراست میں لیے گئے ریلی کے چند شرکا کو رہا کردیا گیا، تاہم جن افراد نے شیشے توڑے اور املاک کو نقصان پہنچایا وہ حراست میں ہیں۔
ایس ایس پی سائوتھ کے مطابق وہ موقع پر موجود ہیں، جبکہ صورتحال کنٹرول میں ہے۔
ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ ریڈ زون بند کرکے شہریوں کو متبادل راستوں پر موڑا جارہا ہے، جن افراد کو اپنی منزل تک جانا ہے وہ متبادل راستے اختیار کریں۔
دوسری جانب وزیرِداخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے شاہراہ فیصل پر ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کردی۔
وزیرِداخلہ سندھ نے پولیس گاڑیوں اور شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو فوری گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی ہدایت کی ہے۔