بھاری جرمانوں کے خلاف پنجاب بھر میں ٹرانسپورٹرز کی پہیہ جام ہڑتال

image

پنجاب میں ٹریفک پولیس کے بھاری جرمانوں اور ڈرائیورز کی گرفتاریوں کے خلاف پبلک ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال کے باعث جڑواں شہروں میں شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

صوبہ بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام پیر کی صبح سے ہی مکمل طور پر مفلوج ہوگیا، جب ٹرانسپورٹرز نے ٹریفک پولیس کی جانب سے بھاری جرمانوں، کریک ڈاؤن اور ڈرائیورز کی گرفتاریوں کے خلاف بھرپور احتجاج کرتے ہوئے ہڑتال کردی۔ ہڑتال کی یہ کال ٹرانسپورٹرز اور مختلف ٹرانسپورٹ یونینز نے صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد دی۔

ہڑتال کے باعث راولپنڈی اور اسلام آباد میں اسکول و کالج وینز، پک اینڈ ڈراپ سروس اور پرائیویٹ ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند رہی، جس کے باعث طلبہ اور والدین شدید پریشانی کا شکار رہے۔ شہر میں رکشے اور ٹیکسیاں بھی نہ ہونے کے برابر رہیں، جبکہ عام شہری دفاتر اور کاروباری مراکز تک پہنچنے کے لیے متبادل ذرائع کی تلاش میں سرگرداں دکھائی دیے۔

راولپنڈی، اسلام آباد سے ملک کے دیگر شہروں کو جانے والی تمام انٹر سٹی بس سروس بھی بند کر دی گئی۔ ٹرانسپورٹ اڈے ویران رہے جبکہ دور دراز علاقوں سے آنے جانے والے مسافر شدید مشکلات سے دوچار ہوئے۔

ٹرانسپورٹ یونینز کی جانب سے جاری مشترکہ اعلان کے مطابق لاہور، فیصل آباد، ملتان، گجرات، سرگودھا، وہاڑی، بھکر، اٹک، میانوالی سمیت پنجاب کے تمام اضلاع میں پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہے۔ ہڑتال کے باعث بین الاضلاعی اور اندرون شہر چلنے والی بسیں، ویگنز، کوسٹرز اور دیگر کمرشل گاڑیاں سڑکوں سے غائب ہیں۔

ٹرانسپورٹرز کا کہنا ہے کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے حد سے زائد بھاری جرمانے، بار بار چالان، گاڑیوں کی بندش، اور ڈرائیورز کی گرفتاریوں نے ان کا کاروبار شدید متاثر کر دیا ہے۔

ٹرانسپورٹ یونینز نے واضح کیا ہے کہ جب تک حکومت جرمانوں میں کمی، ڈرائیورز کی رہائی اور کریک ڈاؤن روکنے کا باضابطہ اعلان نہیں کرتی، ہڑتال جاری رہے گی۔

ٹرانسپورٹ بند ہونے سے ملازمین، مریض، طلبہ اور عام شہری شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ اسپتالوں، دفاتر اور تعلیمی اداروں تک پہنچنا شہریوں کے لیے بڑا چیلنج بن گیا ہے۔

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا ہے کہ حکومت ٹرانسپورٹرز کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے، تاہم قانون کی خلاف ورزی یا اوورلوڈنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

ہڑتال کے باعث جاری بد نظمی کب ختم ہوگی؟ یہ فیصلہ آئندہ مذاکرات کے نتائج پر منحصر ہے، تاہم فی الوقت پنجاب بھر میں ٹرانسپورٹ کا پہیہ مکمل طور پر جام ہے۔


Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.

Follow US