کراچی: امریکی قونصل جنرل گریس شیلٹن نے منوڑا جزیرے پر واقع شری ورون دیو مندر کا دورہ کیا- یہ تاریخی مندر ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق سمندروں کے دیوتا ورون سے منسوب ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ پاکستان میں شری ورون دیو کے نام پر قائم واحد مندر ہے۔ گریس شیلٹن نے ’’سندھ ایکسپلوریشن اینڈ ایڈونچر سوسائٹی‘‘ (SEAS) کے امریکی حکومت کیمالی مدد سے چلنے والے پراجیکٹ کے ذریعے اس تاریخی مندر کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو سراہا۔
شری ورون دیو مندر کے تحفظ کا پروجیکٹ سندھ میں دوسرا اور پاکستان میں 19واں
پروجیکٹ ہے جس کے لیے امریکی سفیر کے فنڈ برائے ثقافتی تحفظ (اے ایف سی پی) سے مالی
مدد دی جارہی ہے۔ اے ایف سی پی کی مالی معاونت کے ذریعے ’’سندھ ایکسپلوریشن اینڈ
ایڈونچر سوسائٹی‘‘(SEAS) اس تاریخی مندر کے تحفظ کے لیے نمایاں کام کررہی ہے۔
قونصل جنرل گریس شیلٹن کا دورے کے موقع پر کہنا تھا کہ ’’ یہ پروجیکٹ بین المذاہب
ہم آہنگی کی اہمیت اور پاکستان کے ثقافتی اورمذہبی تنوع کی تاریخ کو اجاگر کرتا ہے،
مجھے خوشی ہے کہ منوڑا جزیرے پر رہنے والی تمام برادریوں نے اپنے ثقافتی ورثے کے
تحفظ کے لیے بھرپور دلچسپی ظاہر کی۔‘‘
یہ پروجیکٹ بھی پاکستان کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے امریکی حکومت کےعزم کی کئی
مثالوں میں سے ایک ہے اور پاکستان کی کثیرالثقافتی اورکثیرالمذاہب تاریخ کے لیے
امریکی احترام کو ظاہر کرتا ہے۔ امریکی حکومت کے مالی تعاون کے ذریعے (SEAS) نے
مقامی آبادی کو اس پروجیکٹ میں شامل کیا، ہنرمندوں کو تربیت فراہم کی اور مختلف
سرگرمیوں اور تقریبات کے ذریعے اس تاریخی مندر اور ثقافتی تحفظ کی اہمیت کے متعلق
آگاہی فراہم کی۔
اس پروجیکٹ سے قبل شری ورن دیو مندر کی حالت سمندری ہواؤں اور غیرقانونی تعمیرات کی
وجہ سے انتہائی مخدوش ہوچکی تھی تاہم پروجیکٹ کے باعث کئی دہائیوں بعد اب پنڈتوں
اور ہندو یاتریوں نے مندر میں مذہبی رسومات کی ادائیگی دوبارہ شروع کردی ہے۔