ایچ ٹی سی کے 2 نئے اسمارٹ فون متعارف

image
معروف کمپنی ایچ ٹی سی نے اپنے دو نئے اسمارٹ فون یو 11 پلس اور یو 11 لائف متعارف کرا دیئے ہیں۔یہ فونز اس کمپنی کے فلیگ شپ فون یو الیون کے اپ ڈیٹ ورژن ہیں جن میں سے یو الیون لائف کو درمیانے درجے کا جبکہ یو الیون پلس کو فلیگ شپ کا درجہ دیا گیا ہے۔

یو الیون پلس بنیادی طور پر اس کمپنی کی جانب سے ایپل کے آئی فون ایکس، سام سنگ کے گلیکسی نوٹ 8 اور شیاﺅمی کے می مکس 2 کے جواب میں متعارف کرایا گیا ہے۔مزید پڑھیں : کیا یہ اسمارٹ فون گلیکسی ایس 8 کو شکست دے سکے گا؟اس فون میں سکس انچ کا کواڈ ایچ ڈی پلس ڈسپلے 18:9 ریشو کے ساتھ دیا گیا ہے۔اس فون میں اسنیپ ڈراگون 835 پراسیسر موجود ہے جبکہ چار جی بی یا چھ جی بی ریم اور 64 جی بی یا 128 جی بی اسٹوریج کے آپشنز موجود ہیں۔فون میں مائیکرو ایس ڈی کارڈ سپورٹ دی گئی ہے جبکہ 3930 ایم اے ایچ بیٹری، فنگر پرنٹ اسکینر کو فرنٹ کی بجائے بیک پر دیا گیا ہے۔اور ہاں ایچ ٹی سی نے اس فون کو واٹر اور ڈسٹ ریزیزٹنٹ بھی قرار دیا گہا ہے اور یو الیون کی طرح اس میں ایج سنس فیچر بھی موجود ہے یعنی دونوں اطراف کے بیزل مٹھی میں بھینچ کر ایپس کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔دیگر کمپنیوں کے برعکس اس میں ڈوئل کی بجائے سنگل 12.2 میگا پکسل کیمرہ بیک پر دیا گیا ہے جبکہ فرنٹ پر 8 میگا پکسل کیمرہ موجود ہے۔اس کے مقابلے میں یو الیون لائف بنیادی طور پر یو الیون کا بجٹ ورژن ہے جس میں ایج سنس فیچر، فنگر پرنٹ اسکینر اور اسنیپ ڈراگون 630 پراسیسر دیا گیا ہے، جبکہ اسے گوگل کے اینڈرائیڈ ون پروگرام کا حصہ بنایا گیا ہے۔یہ بھی پڑھیں : آئی فون اور گلیکسی نوٹ کے مقابلے پر گوگل پکسل 2 5.2 انچ ایف ایچ ڈی اسکرین والا فون بھی واٹر ریزیزٹنس، مائیکرو ایس ڈی کارڈ سلاٹ، تھری یا فور جی بی ریم، 32 یا 64 جی بی اسٹوریج اور 2600 ایم اے ایچ بیٹری کے ساتھ ہے۔اس کے آگے اور پیچھے دونوں جگہ 16 میگا پکسل کیمرے دیئے گئے ہیں۔یو الیون پلس میں اینڈرائیڈ اوریو آپریٹنگ سسٹم جبکہ یو الیون لائف میں اینڈرائیڈ نوگیٹ دیا گیا ہے۔یو الیون پلس کی قیمت 931 ڈالر (98 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) جبکہ یو الیون لائف کی 349 ڈالرز (36 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے۔تاہم کب تک فروخت کے لیے دستیاب ہوں گے، اس کا اعلان نہیں کیا گیا

HTC U11 Plus & HTC U11 Spec


About the Author:

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.