جیکب آباد کے واٹر اینڈ سینیٹیشن پروگرام کے لیے امریکی حکومت کا تعاون جاری

image
کراچی:امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی(USAID) کی فنڈنگ سے چلنے والے میونسپل سروسز پروگرام (MSP)کے تحت ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ جس میں جیکب آباد میں واٹر اینڈ سینیٹیشن پروگرام کے فیز 2 کی تعمیر کے لیے ممکنہ ٹھیکیداروں کو بریفنگ دی گئی۔

تعمیراتی ٹھیکے کے متعلق آگاہی دینے کے اس سیمینار کا اعلان ایک ہفتے قبل کیا گیا تھا۔ کانفرنس میں معروف تعمیراتی کمپنیوں کے نمائندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ عہدے داروں نے شرکا کو میونسپل سروسز پروگرام کے مختلف پہلوؤں اور یو ایس ایڈ کی فنڈنگ سے بنائے جانے والے انفرا اسٹرکچر منصوبوں پر کام کرنے کے لیے ضروری قواعد و ضوابط سے آگاہ کیا۔ ان منصوبوں سے مقامی ہنرمندوں اور مزدوروں کو روزگار کے مواقع میسر آتے ہیں۔

یو ایس ایڈ کے صوبائی ڈائریکٹر برائے سندھ و بلوچستان جون اسمتھ سرین اور ڈپٹی ڈائریکٹر کراچی مائیکل رائیشکیشن، یو ایس ایڈ انفرااسٹرکچر اینڈ انجینئرنگ اسلام آباد کے ڈائریکٹر ڈیرن میننگ اور سندھ حکومت کے پراجیکٹ منیجمنٹ یونٹ کے عہدے داروں نے کانفرنس میں شرکت کی۔ شرکا سے خطاب میں جون اسمتھ سرین کا کہنا تھا کہ ‘‘سندھ حکومت سے ہماری مضبوط شراکت داری ہے اور حال ہی میں ہم نے تعلیم، صحت، توانائی، روزگار، پرتشدد انتہاپسندی کی روک تھام، پانی کی فراہمی و نکاسی اور کچرے کے انتظام کے شعبوں میں تقریباً 55 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔’’ ڈیرن میننگ کا کہنا تھا کہ ‘‘ ہم ایسے سنجیدہ اور پروفیشنل ٹھیکیداروں کے متلاشی ہیں جو ایم ایس پی کمپلیکس اور جیکب آباد میں دیگر اہم انفرااسٹرکچر منصوبوں کےلیے مقررہ معیار پر پورے اتر سکیں۔’’

یوایس ایڈ اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، گورنر سندھ عمران اسماعیل کے درمیان حالیہ ملاقاتوں میں اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ صوبے میں فراہمی و نکاسی آب کا مسئلہ اہم ترین ہے جو وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں بھی شامل ہے۔

سندھ میونسپل سروسز پروگرام شمالی سندھ میں پبلک انفراسٹرکچر اور میونسپل سروسز کو بہتر بنانے میں مدد دے رہا ہے۔ ایم سی پی کا اہم ترین منصوبہ جیک آباد میونسپل پراجیکٹ ہے جس سے 3 لاکھ سے زائد شہریوں کے لیے فراہمی و نکاسی آب اور سالڈ ویسٹ انفرااسٹرکچر کی بہتر سہولیات میسر آرہی ہیں۔ یوایس ایڈ نے میونسپل سروسز پروگرام کے لیے مقامی اور عالمی تننظیموں کے ساتھ بھی شراکت داری کی ہے تاکہ آگاہی کو فروغ دیا جاسکے اور استعداد سازی کے اقدامات کیے جاسکیں۔
 


About the Author:

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.