دنیا اور پوری کائنات کے ختم ہونے کے حوالے سے الینوائے اسٹیٹ یونیورسٹی کے پروفیسر میٹ کیپلن کی نئی تحقیق سامنے آ گئی ہے۔
تحقیق کے مطابق اگرچہ کائنات کا خاموش اور تاریک اختتام ہوگا تاہم اس دوران ایسے ستاروں کے پھٹنے سے خاموش اور تاریکی کا سماں پیدا ہوگا جن کا کبھی پھٹنے کا کوئی امکان نہیں تھا۔
محقق کی پیشگوئی کے مطابق اختتام کو پہنچتے وقت کائنات باخصوص دنیا آج کے دور کے مقابلے میں ناقابل شناخت ہو جائے گی، انسانیت کا خاتمہ بہت پہلے ہی پیش آچکا ہوگا جبکہ ہر طرف مکمل طور پر اندھیرا چھا جائے گا۔
پروفیسر کیپلن نے کہا کہ سورج کے حجم سےدس گنا چھوٹے ستاروں کے مرکزی حصوں میں بڑے ستاروں کی طرح کشش ثقل یا کثافت موجود نہیں ہوتی جس کی وجہ سے وہ ابھی مٹ نہیں سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ چند کھربوں سال بعد یہ ستارے ٹھنڈے ہونا شروع ہو جائیں گے اور ان کی روشنی بھی نم ہو جائے گی اور وہ سیاہ رنگ کی طرح ہوجائیں گے۔