“میری ماں میرے سر کا تاج ہیں اس لئے میری کونووکیشن کیپ ان کے لئے جبکہ میرے والد نے مجھے ہمیشہ مشکلات سے بچائے رکھا اس لئے میرا کونووکیشن کوٹ ان کے نام“
یہ کہنا ہے بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے نوجوان کا۔ ان کا نام ولی اللہ ہے۔ ولی اللہ نے ڈھاکا یونیورسٹی سے گریجویشن کے موقع پر اپنے ماں باپ کو کچھ اس انداز میں خراجِ تحسین پیش کیا کہ ان کا انداز سوشل میڈیا پر مقبول ہوگیا۔
گریجویشن کا لباس ماں باپ کے نام
گرریجویشن کے موقع ہر طالب علموں کو ڈگری دیتے ہوئے ایک سیاہ ٹوپی اور سیاہ کوٹ پہن کر آنا ہوتا ہے۔ یہ لباس کسی بھی طالب علم کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے کیونکہ یہ لباس ان کی برسوں کی محنت کا صلہ اور ان کی پہچان ہوتا ہے۔ ولی اللہ نے اپنے والدین کو ان کی برسوں کی محنت اور بیٹے کے لئے انتھک جدوجہد کرکے اسے پالنے پوسنے اور تعلیمی اخراجات اٹھانے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اپنی گریجویشن کیپ اور گاؤن اپنے والدین کو ہی پہنا دیا۔ اتنا ہی نہیں بلکہ ولی اللہ نے اپنے والدین کو اسی لباس میں رکشے پر پیچھے بٹھایا اور خود رکشہ چلاتے ہوئے شہر کی سیر کروائی۔
میں کسان کا بیٹا ہوں
ولی نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ ان کے والد ایک کسان ہیں اور وہ ایک کسان کے بیٹے ہیں۔ بے شک ہمارے والدین ہمیں بہت محنت اور جدوجہد کرکے پالتے ہیں اور پڑھا لکھا کر کسی قابل بناتے ہیں۔ ہمیں نا صرف اپنی خوشیاں ان کے ساتھ بانٹ کر انھیں خوشی دینی چاہئیے بلکہ زندگی بھر ان کے ساتھ اسی محبت سے پیش آنا چاہئیے جیسے محبت وہ ہم پر ساری زندگی نچھاور کرتے رہے ہیں۔