یہاں عام بچوں کے ساتھ جنات کے بچے بھی قرآن پڑھتے ہیں ۔۔ جانیے خوشاب کی 500 سالہ پرانی مسجد کی حقیقت

image

آج کے دور میں بڑی بڑی عالی شان مساجد بنائی جاتی ہیں مگر آج بھی ہمارے ملک میں ایک ایسی 500 سال پرانی مسجد ہے جس میں جنات بھی دیکھے گئے ہیں اور اسکے بننے کی بھی ایک اپنی وجہ ہے، آئیے نظر ڈالتے ہیں کہ ماجرا کیا ہے۔

یہ مسجد خوشاب کے علاقے قاضی والے محلے میں واقعہ ہے جسے ظہیر 1526میں تعمیر کروایا گیا تھا۔

اس مسجد کے منتظم ملک زاہد الطاف اعوان کہتے ہیں کہ ابتداء سے ہی انکا خاندان اس مسجد کی خدمت کرتا آیا ہے۔ یہ مسجد آج بھی اسی حالت میں قائم و دائم ہے جیسے اسے مغلیہ دور میں بنایا گیا تھا۔

ان کے بقول اس مسجد کے بارے میں بہت سے باتیں مشہور ہیں جن میں سے کچھ سچ بھی ہیں جیسا کہ مسجد کی جب میرے دادا ابو نے تزین و آرائش کا کام شروع کروایا تو مزدوروں نے کام کرنے سے منع کر دیا تھا۔

کیونکہ جب کھدائی کروائی تو پرانے وقتوں کے اندر سے بڑے بڑے پتھر نکلے تو مزدوروں نے کہا کہ ہم سے یہ کام مکمل نہیں ہوگا یہ کام مت کروائیں۔ یہی نہیں بلکہ ان کے مطابق اس مسجد میں جنات بھی ہیں۔

کیونکہ اس مسجد کے مرحوم قاری صاحب نے کئی مرتبہ جنات کے ہونے کا ہمیں بتایاہے کہ جب وہ بچوں کو پڑھا رہے ہوتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ جنات کے بچے بھی ساتھ میں پڑھ رہے ہیں ہاں لیکن وہ کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتے۔

قاری محمد یعقوب جن کا انتقال 2021 میں ہوا انہوں نے تو یہ بھی دیکھا ہے کہ پانی والا نلکا(ہینڈ پمپ) خود با خود چل رہا ہے۔ ان کےعلاوہ علاقے کے کئی لوگوں نے بھی اس طرح کے واقعات دیکھے ہیں مگر یہ بات بھی سچ ہے کہ یہ مخلوق ہر کسی کو نظر نہیں آتی۔

مزید یہ کہ اس مسجد کی اب صرف مرمت ہی کروائی جاتی ہے کیونکہ کوئی مزدور بھی اسے دوبارہ بنانے کا سوچتا نہیں۔ ویڈیو میں صاف دیکھا جا سکتا ہے کہ اس مسجد کے دروازے کافی چھوٹے ہیں تو منتطم ملک زاہد الطاف اعوان کہتے ہیں کہ پرانے وقتوں میں بعض وجوہات کی وجہ سے دروازے چھوٹے بنائے جاتے تھے۔

آخر میں آپکو یہ بھی بتاتے چلیں کہ اس مسجد کی خاصیت یہ ہے کہ یہ گرم ہو یا سردی دونوں موسموں میں نمازیوں کو موسم انتہائی معتدل ملتا ہے یعنی کہ گرمیوں میں اے۔سی اور سردیوں میں گرم کپڑوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔


About the Author:

Faiq is a versatile content writer who specializes in writing about current affairs, showbiz, and sports. He holds a degree in Mass Communication from the Urdu Federal University and has several years of experience writing.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.