قائم علی شاہ کو نوجوانوں کی وزارت دی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف ہوں گے اور ۔۔ کون سی وزارت کسے ملے گی؟ سوشل میڈیا پر میمز وائرل

image

پاکستان کا سیاسی منظر نامہ جس طرح بدلتا ہوا نظر آ رہا ہے اسی طرح سوشل میڈیا پر بھی صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصرے دیے جا رہے ہیں۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

سوشل میڈیا پر جہاں اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے جانے کی تیاری کی جا رہی ہے اور عدم اعتماد کے حوالے سے تیاریاں کی جا رہی وہیں سوشل میڈیا پر میمز بھی کافی وائرل ہیں۔

ان میمز میں اپوزیشن کی مستقبل کی حکومت کے بارے میں بات چیت کی گئی ہے۔ اگلی حکومت کے حوالے سے خبر سوشل میڈیا پر گرم ہے جس میں مختلف وزارتیں مختلف شخصیات کو دیے جانے کی خبر وائرل ہے۔

اس حوالے سے کہنا قبل از وقت ہوگا، لیکن سوشل میڈیا میمز سب کی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین اپنے انداز میں اپوزیشن اور حکومت کے بیانات کو تفریح کا ذریعہ بنا رہے ہیں۔ ایک صارف نے پی ڈی ایم کی وزارتوں کے بارے میں بتایا۔ صارف نے لکھا کہ صدر کاعہدہ مولانا فضل الرحمان کو ملے گا، جبکہ وزیر اعظم کی کرسی شہباز شریف کے پاس آئے گی۔

اسی طرح وزیر خارجہ بلاول بھٹو، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، اطلاعات کی وزارت پیپلز پارٹی کے پاس، وزیر دفاع ق لیگ کو دی جائے گی۔

صرف یہی نہیں بلکہ شپنگ کی وزارت ایم کیو ایم، بجلی و پانی راجہ پرویز اشرف، ریلوے سعد رفیق اور تو اور وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو دیا جا سکتا ہے، سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ یہ مبینہ پلین سامنے آیا ہے۔

اگرچہ یہ تو مبینہ طور پر بات کی گئی ہے مگر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے دلچسپ مشورے اور میمز بھی شئیر کیے جا رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا کہ نارکوٹکس کی وزارت رانا ثناء اللہ کو ملنی چاہیے، تو دوسرے صارف نے لکھا کہ یوتھ افئیرز اور اسپورٹس کی منسٹری قائم علی شاہ کو دی جائے۔

سوشل میڈیا پر ایسے کئی پوسٹ وائرل ہیں جس میں موجودہ سیاسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے میمز بنائی جا رہی ہیں۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.