میرے سُسر بھی فوج سے تعلق رکھتے تھے ۔۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خطاب کی دلچسپ ویڈیو وائرل

image

مسلح افواج کے سربراہ اور پاکستان کے مقبول ترین شخصیت آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جب کبھی عوام کے درمیان موجود ہوتے ہیں، تو ان کا ایک دلچسپ اور منفرد پہلو سامنے آتا ہے۔

ہماری ویب ٖڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔

اپنے دلچسپ انداز اور احساسات کی بنا پر پاکستانی قوم کی توجہ حاصل کرنے والے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا شمار ان مقبول شخصیات میں ہوتا ہے جنہیں عالمی طور پر بھی کافی اہمیت حاصل ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اُردن کے اسلامک اسٹریجک اسٹڈیز سینٹر کی جانب سے عالمی بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں افواج پاکستان کے سربراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا نام بھی شامل کیا گیا۔

تاہم آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کیا کی ایک ویڈیو کافی وائرل ہے، جس میں غیر معمولی طور پر عوام کے درمیان موجود ہیں، ایک تقریب کے دوران آرمی چیف خطاب کر رہے تھے، جس میں ان کی تقریر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ میں آرمی چیف ہوں، مگر میرا تعلق بلوچ رجمنٹ سے ہے۔ آپ کو یہ بات جان کر حیرت ہوگی کہ میرے والد صاحب بھی بلوچ رجمنٹ سے تھے اور میرے سُسر صاحب بھ بلوچ رجمنٹ سے تھے۔ بلوچ رجمنٹ اور بلوچ میرے خون میں بستے ہیں، اسی لیے مجھے اپنے آپ کو بلوچ کہنے پر فخر محسوس ہوتا ہے۔

آرمی چیف کی تقریری کے دوران عوام کی جانب سے سراہا جا رہا تھا، ہال میں تالیوں کی گونج کو بخوی سنا جا سکتا ہے۔

اس سے پہلے بھی آرمی چیف پریڈ کے موقع پر نوجوانوں کے درمیان گھُل مل گئے تھے، جبکہ سیکیورٹی کی جانب سے جیسے ہی نوجوانوں کو دور کیا گیا تو آرمی چیف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکیورٹی اہلکاروں کو روک دیا تھا، جس نے صارفین کی خوب توجہ حاصل کی۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.