شادی والے دن خوبصورت نظر آنا ہر لڑکے لڑکی کا خواب ہوتا ہے جس کیلئے دولہا پینٹ کوٹ اور دلہن لہنگے کا انتخاب کرتی ہے۔ لیکن پاکجستان کا ایک ایسا بھی دلہا ہے جس نے شادی پر سالوں پرانی روایات کو زندہ رکھا۔
جی ہاں آپ نے صحیح سمجھا کیونکہ ہم ایک ایسی شادی کی بات کر رہے ہیں جس کے چرچے پوری دنیا میں ہیں۔
یہ شادی چکوال کے علاقے جھنگا میں ہوئی جہاں 200 سے زائد باراتیوں نے ایک ہی جیسا لباس پہنا اور لڑکی کے گھر سے کافی دور گاڑیوں سے اتر کر پیدل چل کر دلہن کے گھر پہنچے۔ یہی نہیں بلکہ دلہے کو بھی مہنگی گاڑیوں اور ہیلی کاپٹر میں نہیں لے جایا گیا بلکہ انہیں بھی گھوڑی میں بارات والے دن لے جایا گیا۔
یہی نہیں ان تمام لوگوں نے سفید جوڑے، لنگی اور اونچے شملے والی پگڑیاں پہنیں جو پنجاب کی ثقافت ہے۔ اپنی نوعیت کی منفرد شادی پر دولہے کا کہنا تھا کہ ہمارے بڑوں کی بھی شادیوں یوں ہی ہوئیں ہیں تو میری بھی ایسے ہی ہونی تھی۔
یہی روایتی شادی ہے جو انسان کی خؤشی کو اور بڑھا دیتی ہے۔ دولہے کے چچا کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے ہماارے خاندان میں اس طرح کی شادی 2004 میں ہوئی آخری مرتبہ۔
آخر میں آپکو یہ بھی بتاے چلیں کہ شادی پر کوئی فائرنگ وغیرہ نہیں ہوئی بلکہ ڈھول کی تھاپ پر روایتی لڈی اور بھگڑے ڈالے گئے جو دیکھنے والوں کو بھا گئے۔ یہی وجہ ہے کہ اب بھارتی پنجاب اور غیر ممالک میں موجود لوگ بھی ان سے شادی کی وڈیوز مانگتے ہیں تاکہ دیکھ سکیں اپنی روایت کو۔