ورلڈ کپ میں شرکت کا معاملہ، آئی سی سی کے عہدیداران کا دورہ پاکستان

image
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سینیئر حکام پاکستان کے دورے پر آ رہے ہیں تاکہ وہ گرین شرٹس کی انڈٰیا میں ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کو یقینی بنا سکیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق دونوں ممالک میں سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستان کرکٹ ٹیم کی ورلڈ کپ میں شرکت غیریقینی ہے۔

سیاسی کشیدگی اور خراب تعلقات کے باعث ایک دہائی سے دونوں ٹیموں کے درمیان باہمی سیریز نہیں ہو پا رہی جبکہ ہمسایہ ممالک ایک دوسرے سے مختلف ایونٹس میں ہی نیوٹرل مقامات پر کھیلتے نظر آتے ہیں۔

انڈیا نے ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ کے لیے پاکستان آنے سے منع کیا اور پورے ٹورنامنٹ کو نیوٹرل مقام پر کروانے کی خواہش کا اظہار کیا جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بھی ورلڈ کپ کے لیے انڈیا جانے پر شکوک کا اظہار کیا تھا۔

پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے رواں ماہ روئٹرز سے انڈیا میں ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اس کے قوی امکانات ہیں۔‘

پی سی بی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئی سی سی چیئرمین گریگ بارکلے اور سی ای او جیف ایلرڈائس دو روزہ دورے پر منگل کو لاہور پہنچیں گے جہاں ان کی ملاقات نجم سیٹھی اور بقیہ کرکٹ حکام سے ہو گی۔

آئی سی سی جنرل مینیجر وسیم خان نے پیر کو آن لائن میٹنگ میں پاکستان کی ورلڈ کپ میں شرکت کے بارے میں کہا ہے کہ ’اس بارے میں کچھ نہ کچھ ضرور ہو رہا ہے۔‘

پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی کے مطابق’ورلڈ کپ کے بائیکاٹ کے قوی امکانات ہیں۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ ’جیف ایلرڈائس اور گریگ پی سی بی کے حکام کے ساتھ بہت سے موضوعات پر بات چیت کر رہے ہیں۔‘

’لیکن یہ خاص طور پر دو ممالک کے درمیان کا مسئلہ ہے اور آئی سی سی کے عہدیدار اس پر بات کر رہے ہیں اور نتیجے پر پہنچ رہے ہیں۔‘

دوسری جانب ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی صدارت انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ کے پاس ہے جو رواں ہفتے ایشیا کپ کی تاریخ اور وینیو کا اعلان کریں گے۔

خیال رہے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ رواں برس اکتوبر سے نومبر تک انڈیا میں کھیلا جائے گا۔

ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان سات جون کو شروع ہونے والے آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل کے بعد کیا جائے گا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.