جناح ہاؤس کی خریداری کی تاریخ کا ریکارڈ سامنے آگیا

image

نو مئی کے پرتشدد واقعات میں لاہور کی مال روڈ پر واقع جناح ہاؤس کو نذر آتش کر دیاگیا۔

کور کمانڈرلاہور کے زیر استعمال رہنے والی یہ خوبصورت رہائش گاہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے انیس سو تینتالیس میں خریدی تھی۔گھرکے باہر آج بھی جناح ہاؤس کی تختی لگی ہے ۔

قائدِاعظم نے یہ بنگلہ لاہور میں انیس سو تینتالیس میں لالا موہن لال باسن سے ایک لاکھ باسٹھ ہزار روپے کےعوض خریدا۔

محقق ڈاکٹر سعد کے مطابق قائداعظم کی جانب سے قاضی محمد عیسی نے پانچ ہزار کا بیانہ دیا جبکہ سید مراتب علی نے ڈیل فائنل کرنے کے بعد اس مکان کا قبضہ لیا۔

قیام پاکستان سے قبل انیس سو تینتالیس کی جنگ عظیم میں یہ بنگلہ آرمی میس کے طور پر استعمال ہوتا رہا،آرمی نے ڈیفنس آف انڈیا رولز کے تحت لالا باسن سے پانچ سو روپے کےعلامتی قرض پر یہ گھر یکوائر کیاتاہم قائد اعظم نے بھی آرمی کے ساتھ لالا باسن کی اس ڈیل کو جاری رکھا،

تین ایکڑ پر مشتمل یہ پراپرٹی برٹش آرمی کے دور میں آرمی کی ویسٹرن کمان کےمیس کے طور پر استعمال ہوتی رہی ، آرمی نے مزید دو سال کے پانچ سو کے عوض انیس سو پینتالیس تک اس ڈیل کو بڑھا دیا ۔

انیس سو پینتالیس میں جنگ عظیم دوئم ختم ہونے کے بعد بھی قائد اعظم کو اس گھر کا قبضہ نہ مل سکا، فوج کی جانب سے مزید دو سال کے لئے اس معاہدے کو بڑھا دیاگیا، قائدِ اعظم نے اس عمل کے خلاف لاہور کی سیشن عدالت میں ایک کیس دائر کر دیا۔

عدالت کی جانب سے ایک ثالث مقرر کیاگیا،ثالث ایس اے رحمان نے مارکیٹ ویلیو کے مطابق اسکا کرایہ سات سو روپے ماہانہ مقرر کیا،قائد اعظم نے ویسٹرن کمان کو سات سو روپے ماہانہ کرایے کے عوض یہ کنٹریکٹ جاری رکھا۔

چودہ اگست انیس سو سینتالیس کو قیام پاکستان کے بعد یہ بنگلہ پاکستان آرمی کے حصے میں آیا، آرمی نے قائد اعظم سے معاہدے کو پانچ ماہ کی مدت کے لئے اکتیس جنوری انیس سو اڑتالیس تک بڑھانے کی درخواست کی۔

انیس سو سینتالیس کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق جناح ہاؤس کا کرایہ اس وقت بڑھ کر نوسوروپے ہوچکا تھا،تاہم قائدِ نے آرمی کی درخواست پر اسے آدھی قیمت پر پاکستان آرمی کودیدیا۔

اکتیس جنوری انیس سو اڑتالیس کو پاکستان کی جانب سے اس گھرکو جی او سی کی رہائش گاہ قرار دے دیا گیا،انیس سو پنسٹھ کی جنگ سے پہلے جب یہ کور ہیڈ کواٹر بنا تو جی او سی رہائش گاہ کی بجائے کور کمانڈر ہاؤس قرار دے دیا گیا۔

محقق کے مطابق انیس سو انسٹھ میں پاکستان آرمی نے یہ بنگلہ تین لاکھ اٹھاون ہزار کے عوض فاطمہ جناح سے خریدلیا۔

قائد کی وصیت کے مطابق یہ رقم جناح ٹرسٹ کو دی گئی،قائد اعظم نے ایک آفیشل میٹینگ کے سلسلے میں اس گھر صرف میں صرف دو گھنٹے گزارے ۔

میٹینگ اور چائے کے بعد قائد اعظم نے آدھے کے لئے اس گھر کے لان چہل قدمی کی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.