طوفان بپر جوائے کل کیٹی بندر سے ٹکرائے گا، چھوٹے طیاروں کی پروازیں معطل کرنے کی ہدایت

image
وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا ہے کہ کراچی سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ سے براہ راست متاثر نہیں ہو گا لیکن اس کے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر شیری رحمان نے شہریوں سے اپیل کی کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔

انہوں نے کہا کہ سمندری طوفان سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ایئرکرافٹس کے حوالے سے شام کو ایڈوائزری دیں گے لیکن چھوٹے طیاروں کے لیے ابھی ایئرپورٹس کو ہدایات دیں گے کیونکہ چھوٹے طیاروں کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اس لیے ایئرپورٹس کو ہدایات دیں گے کہ اپنا ایئر ٹریفک معطل کر دیں۔‘

پاکستان کے قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے این ڈی ایم اے کے مطابق سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ کیٹی بندر سے 300 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

بدھ کو این ڈی ایم اے نے ٹویٹ میں بتایا کہ بپر جوائے کیٹی بندر سے 300 کلومیٹر جنوب مغرب، کراچی سے 350 جبکہ ٹھٹھہ سے 360 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے۔ طوفان شمال کی جانب رہنے کے بعد 15 جون بعد از دوپہر شمال مشرق کی جانب رخ کرتے ہوئے کیٹی بندر و انڈین ریاست گجرات سے گزرے گا۔‘

این ڈی ایم اے نے سمندری طوفان کے ممکنہ اثرات سے محفوظ رہنے کے لیے ساحلی علاقوں میں رہنے والے افراد کو انتظامیہ کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔

بائپرجوائے کیٹی بندر سے 300 کلومیٹر جنوب مغرب، کراچی سے 350 جبکہ ٹھٹھہ سے 360 کلومیٹر جنوب میں موجود ہے.طوفان شمال کیجانب رہنے کیبعد 15 جون بعد از دوپہر شمال مشرق کیجانب رخ کرتے ہوئے کیٹی بندر و بھارتی گجرات سے گزرے گا. محتاط رہیں محفوظ رہیں.#CycloneBiparjoy

Multiple Sources pic.twitter.com/RylmjlhPtf

— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) June 14, 2023

اُردو نیوز کے نامہ نگار زین علی کے مطابق سندھ میں طوفانی صورتحال کے پیش نظر آرام باغ، صدر اور ریلوے کالونی سمیت کراچی ضلع جنوبی کی سرکاری عمارتوں میں ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔

کمشنر کراچی نے ضلع جنوبی میں زیر تعمیر عمارتوں میں کام روکنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ سی ویو پر قائم ہوٹل اور ریسٹورنٹ کو بھی بند کردیا گیا ہے۔

سی ویو پر رہنے والے افراد سے درخواست کی گئی ہے کہ اپنی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے اقدامات کریں۔ 

چیف میٹرو لوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق طوفان بپر جوائے کراچی کے ساحل سے 250 کلو میٹر کی دوری سے گزرے گا۔ اس دوران شہر میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

سندھ حکومت کی جانب سے دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے جبکہ خلاف ورزی کرنے والے ایک درجن سے زائد افراد کو پولیس نے ساحل سے گرفتار کیا ہے۔ 

انڈین گجرات سے 30 ہزار افراد کا انخلا، وارننگ جاریدوسری جانب انڈیا کے محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان ’بپر جوائے‘ کے پیش نظر گجرات کے ساحلی علاقوں کے لیے وارننگ جاری کر دی ہے۔

انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کی گئی وارننگ میں کہا گیا ہے کہ سمندری طوفان سے کچھ، دیو بھومی دوارکا، پوربند، جام نگر اور موربی کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا امکان ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گجرات میں یہ طوفان بڑے پیمانے پر تباہی مچا سکتا ہے۔ مکانات مکمل تباہ ہو سکتے ہیں اور ریلوے کا نظام متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔

گجرات کے ساحلی علاقوں میں تقریباً 95 ٹرینیں 15 جون تک منسوخ یا مختصر مدت کے لیے بند کر دی گئی ہیں۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق سمندری طوفان جمعرات کو گجرات کے سوراشٹرا اور کچ کے علاقوں اور اس سے ملحقہ پاکستان کے ساحلوں سے ٹکرائے گا۔

احمد آباد آئی ایم ڈی کی ڈائریکٹر منورما موہنتی کا کہنا ہے کہ ’جمعرات کی شام کو طوفان کے کچ ضلع کے مانڈوی علاقے اور پاکستان میں کراچی کے درمیان جاکھاؤ بندرگاہ کے قریب سے گزرنے کا امکان ہے اور اس دوران ہوا کی رفتار 125-135 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی۔‘

انہوں نے بتایا کہ ’سمندری طوفان کا زور ٹوٹنے کے بعد اس کی نقل و حرکت شمال مشرق کی طرف رہنے کا امکان ہے اور یہ جنوبی راجستھان کی طرف بڑھ سکتا ہے۔ 15 سے 17 جون تک شمالی گجرات میں موسلا دھار بارشوں کا بھی امکان ہے۔‘

پیر کی رات کو محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری ہونے والی ایڈوائزری کے مطابق ’یہ طوفان 14 جون کی صبح تک مزید شمال کی طرف بڑھے گا اور اسی دن ملک کے بالائی علاقوں میں مغربی ہوائیں داخل ہونے کا بھی امکان ہے۔‘

حکام کے مطابق اب تک مختلف ضلعی انتظامیہ نے تقریباً 30 ہزار افراد  کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

انڈین نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق ریاست کے کمشنر آف ریلیف آلوک کمار پانڈے نے بتایا  ہے کہ ’ہم نے پہلے ہی ساحل کے قریب رہنے والے لوگوں کو نکالنا شروع کر دیا ہے جو لینڈ فال کے دوران سب سے زیادہ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اب تک مختلف ضلعی انتظامیہ نے تقریباً 30 ہزار افراد کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا ہے۔‘

منگل کو انڈیا کے شہر ممبئی اور احمد آباد کے ساحل پر تیز لہروں کی وجہ سے سات افراد ہلاک ہو گئے۔

ممبئی پولیس نے ایک افسر نے کہا ہے کہ ’یہ چار لڑکے جوہُو ساحل پر پیر کی شام ڈوب گئے جن میں اسے دو کی لاشیں مل گئی ہیں جبکہ دیگر کی تلاش جاری ہے۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.