روزانہ فرش پر سونے سے کیا ہوتا ہے؟ جانیں فرش پر سونے کے وہ ناقابلِ یقین فوائد جس سے آپ کی صحت کے بہت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں

image

ہمارے یہاں لوگ فرش پر سونے کے بجائے موٹے بستر یا پھر پلنگ پر سونے کو ترجیح دیتے ہیں، کیونکہ ان کی نظر میں پلنگ پر سونا زیادہ فائدہ مند اور پر سکون نیند کا باعث ہوتا ہے۔ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا جسم اور ذہن فرش پر لیٹنے سے زیادہ پر سکون ہو سکتا ہے اور ساتھ ہی اس سے صحت کے کئی دیگر مسائل بھی حل ہوسکتے ہیں؟

فرش پر لیٹنا:

پہلے کے لوگ زمین پر لیٹنا اور سونا پسند کرتے تھے، تب ہی وہ صحت مند رہا کرتے تھے، اور آج بھی گرمیوں میں لوگ زمین پر لیٹنے کو ترجیح دیتے ہیں کیونکہ نرم بستر کے مقابلے فرش زیادہ ٹھنڈا محسوس ہوتا ہے۔ مگر بہت سے لوگ اس بات سے لاعلم ہیں کہ زمین پر سونے سے کئی فوائد حاصل ہوسکتے ہیں اور کچھ نقصانات بھی ہیں۔

فرش پر سونے سے کیا ہوتا ہے؟

۔ فرش کی مضبوطی اور ٹھوس ساخت ریڑھ کی ہڈی کو بہتر سپورٹ فراہم کرنے کے لیے بہترین ہے، وہ لوگ جنہیں کمر درد کی تکلیف رہتی ہے، ان کیلیئے یہ ایک اچھا آپشن ہے۔

۔ فرش پر لیٹنے سے جسم میں خون کی گردش بہتر ہوتی ہے، کیونکہ گدوں یا تکیوں سے کوئی پریشر پوائنٹ نہیں بنتا، زمین پر لیٹنے سے آپ کو اچھی اور پرسکون نیند آتی ہے۔

۔ زمین پر سونے سے جسم کے درجہ حرارت کو زیادہ مؤثر طریقے سے کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

۔ زمین پر سونے سے آپ کا جسم (فیگر) متوازن رہتا ہے اور آپ خود کو فٹ محسوس کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر ورزش یا یوگا زمین پر لیٹ کر کیا جاتا ہے۔

۔ اگر آپ خالی زمین پر لیٹنا نہیں چاہتے تو کوشش کریں باریک میٹرس کا استعمال کریں، اور ایسا تکیہ لیں جو آرام دہ ہو تاکہ سونے میں مسئلہ نہ ہو۔

وہ افراد جن کو زمین پر نہیں لیٹنا چاہیے:

وہ لوگ جنہیں مسلسل جوڑوں کا درد رہتا ہو۔ حاملہ خواتین زمین پر لیٹنے سے گریز کریں خاص کر پیٹ کے بل تو بالکل نہ لیٹیں۔ زخمی افراد، اسکے علاوہ چھوٹے بچوں کو فرش پر نہ سُلائیں۔


About the Author:

Humaira Aslam is dedicated content writer for news and featured content especially women related topics. She has strong academic background in Mass Communication from University of Karachi. She is imaginative, diligent, and well-versed in social topics and research.

مزید خبریں
سائنس اور ٹیکنالوجی
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.