سپرنٹر صاحب اسرا کو تحفے میں ملنے والے سپائکس پر 68 ہزار ٹیکس

image
پاکستان کی سپرنٹر صاحب اسرا کو تحفے میں ملنے والے سپائکس پر بھاری ٹیکس کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں صاحب اسرا نے بتایا کہ انہیں بیرون ملک سے سپائکس بطور تحفہ بھیجے گئے جس پر 68 ہزار روپے کا ٹیکس لگا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’تھوڑے دنوں پہلے میں نے باہر (بیرون ملک) سے سپائکس آرڈر کیے تھے جو کسی نے بطور تحفہ مجھے بھجوائے تھے۔ یہ سپائکس (کا برانڈ) میں اپنی رننگ کے لیے استعمال کرتی ہوں۔‘

’میرے پہلے سپائکس خراب ہو چکے تھے۔ میں جب کوریئر کمپنی سے سپائکس لینے گئی تو انہوں نے مجھے بتایا آپ کے سپائکس پر 68 ہزار روپے ٹیکس ہے۔ تو میں پریشان ہو گئی کہ ان سپائکس کی اصلی قیمت 55 ہزار روپے ہے تو اُن پر اتنا ٹیکس کیوں لگا ہے؟‘

26 سالہ ایتھلیٹ کا کہنا تھا کہ ’اس پر کوریئر کمپنی والوں نے کہا کہ ٹیکس کسٹم والوں نے لگایا ہے جبکہ (حقیقت میں) ٹیکس کورئیر والوں نے لگایا ہے۔‘

صاحب اسرا نے کورئیر کمپنی کے مالک سے درخواست کی کہ انہیں سپائکس دیے جائیں کیونکہ انہوں نے ٹریننگ کرنی ہے۔

اسی سلسلے میں اُردو نیوز سے بات کرتے ہوئے صاحب اسرا نے بتایا کہ ان سے کورئیر کمپنی کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا نہ ہی حکومت کی جانب سے کسی قسم کا رابطہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے یہ پریشانی ہے کہ سپائکس اگر نہ لیے تو انہیں کورئیر کمپنی کی جانب سے کہیں کنٹینر میں نہ پھینک دیا جائے اور کوئی انہیں نہایت کم داموں نہ خرید لے۔‘

صاحب اسرا 34 ویں نیشنل گیمز میں واپڈا کی نمائندگی کرتے ہوئے سونے کے دو تمغے اپنے نام کر چکی ہیں۔ (فوٹو: صاحب اسرا انسٹاگرام)

پاکستانی ایتھلیٹ کا کہنا تھا کہ ’کوریئر کمپنی والوں کو لگا ہو کہ کسی امیر شخص نے سپائکس منگوائے ہوں گے تو اس نے ان کی قیمت ادا کی ہے تو وہ ٹیکس بھی دے گا۔ سپائکس کو کوریئر کمپنی والوں نے لگژری آئٹم میں ڈال دیا ہے۔‘

صاحب اسرا نے اپنی ٹریننگ کے حوالے سے بتایا کہ نئے سپائکس پر ٹیکس کے مسئلے کے باعث وہ اپنے پرانے سپائکس میں ہی ٹریننگ کر رہی ہیں۔

صاحب اسرا کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد سے ہے۔ وہ رواں برس کوئٹہ میں کھیلے گئے 34 ویں نیشنل گیمز میں واپڈا کی نمائندگی کرتے ہوئے سونے کے دو تمغے اپنے نام کر چکی ہیں۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.