کوشش سے کچھ بھی ممکن ہے کیونکہ ۔۔ پاکستان کے کاشتکار نے چھوٹا سا ڈیم بنا کر حکومت کو شرمندہ کردیا

image

انسان اگر کچھ کرنے کی ٹھان لے اور ہمت کے ساتھ کوشش کرے تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے، ایسے ہی پنجاب میں ایک کاشتکار نے 100 ایکڑ زمین کو پانی دینے کیلئے اپنا نجی ڈیم بناکر حکومت کو شرمندہ کردیا ہے۔

پاکستان میں آدھا سال پانی کا بحران ہوتا ہے اور آدھا سال ملک سیلاب کے پانی میں ڈوبا ہوتا ہے لیکن حکومت پانی کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کرنے سے قاصر رہتی ہے۔

چکوال میں ایک کاشتکار نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک چھوٹا ڈیم تعمیر کیا ہے، اس ڈیم سے ابتدائی طور پر سو ایکڑ زمین کو سیراب کیا جارہا ہے جبکہ یہ ڈیم دو سو ایکڑ زمین کو سیراب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

چوہدری عرفان نامی کاشتکار نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ہمارے علاقے میں پانی کا کوئی مستقل اور متبادل بندوبست نہیں تھا، ہمارا علاقہ بارانی ہے، زیر زمین پانی کے بہت مسائل تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہم لوگوں نے دیکھا یہاں پر چشموں اور آبشار سے پانی بھی ضائع ہو رہا ہے،تو ہم نے سوچا کیوں نہ اسی پانی کو جمع کرکے اسی کو استعمال کیا جائے۔

کاشتکار کا کہنا ہے کہ 40 ایکڑ پر محیط یہ ڈیم 6 سال میں تعمیر ہوا اور اس میں کسی ادارے یا کسی فرد نے کسی قسم کا کوئی کردار ادا نہیں کیا، ڈیم پر اس وقت تک ساڑھے چار کروڑ روپے کی لاگت آئی ہے۔

چوہدری عرفان نے نے کہا کہ آس پاس کے علاقے کے لوگ بھی اس سے مستفید ہو رہے ہیں اور علاقے کا واٹر ٹیبل بھی بہتر ہوگیا ہے، ڈیم سے 18 کیوسک کی ایک چھوٹی نہر بھی نکالی گئی ہےجس سے بنجر اور ویران پڑے رقبے پر سبزہ ہی سبزہ ہے۔

کاشتکار چوہدری عرفان کا کہنا ہے کہ بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ڈیم سے بجلی پیدا کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ ڈیم بنانے پر کروڑوں نہیں بلکہ اربوں روپے کی لاگت آتی ہے تاہم اگر حکومت اس طرح کے چھوٹے چھوٹے ڈیمز بناکر پانی کی قلت کے مسئلے پر کافی حد تک قابو پاسکتی ہے۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.