بجلی کے بلوں میں عوام کو ریلیف دینے کیلئے نگراں حکومت کی آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اکتوبر میں 300 یونٹ تک کے صارفین کے بلوں میں 3 ہزار روپے تک کمی کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 60 سے 70 ہزار روپے تک بجلی کے بلوں میں 13 ہزار روپے تک کمی ہوگی، بجلی پر ریلیف دینے کا معاملہ آئی ایم ایف کی رضامندی سے مشروط ہے۔
دوسری جانب حکومت نے کراچی کیلئے بجلی مزید 10 روپے 32 پیسے فی یونٹ تک مہنگی کرنے کی درخواست کی ہے جس میں 2022-23 کی 3 مختلف سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافہ مانگا گیا ہے۔
نیپرا میں جمع کرائی گئی درخواست میں اکتوبر تا دسمبر 2022 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں47 پیسے اضافے کی درخواست کی گئی ہے جبکہ جولائی تا ستمبر 2022 کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت 4.45 روپے فی یونٹ وصولی کی درخواست کی گئی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ وصولیاں ستمبر اور اکتوبر 2023 میں کی جائیں، اپریل تا جون کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق کے الیکٹرک پر بھی کیا جائے۔
اپریل تا جون کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا اضافہ 5 روپے 40 پیسے فی یونٹ تک بنتا ہے، حکومتی درخواست پر نیپرا کی جانب سے 11 ستمبر کو سماعت کی جائے گی۔
یاد رہے کہ ملک میں بجلی کے بل میں یونٹ کی اوسط قیمت 42 روپے تک پہنچ گئی ہے،نجی بجلی گھروں کو کیپسٹی پے منٹس رواں مالی سال کے دوران 2 ہزار ارب سے تجاوز کرنے کا خدشہ ہے ۔بجلی چوری اور لائن لاسز 700 ارب روپے سالانہ تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔