ورلڈ کپ وارم اپ میچ: آسٹریلوی بیٹرز کی جارحانہ بیٹنگ، پاکستان کو جیت کے لیے 352 رنز کا ہدف

image

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ سے قبل وارم اپ میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو جیت کے لیے 352 رنز کا ہدف دے دیا ہے۔

منگل کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلے جا رہے اس وارم اپ میچ میں آسٹریلیا نے مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 351 رنز بنائے۔

آسٹریلیا کی جانب سے گلین میکسویل نے 77، کیمرون گرین نے 50 جبکہ جوش انگلس اور ڈیوڈ وارنر نے 48،48 سکور بنائے۔

پاکستان کی جانب سے بولنگ کرتے ہوئے اُسامہ میر نے دو جبکہ حارث رؤف، محمد وسیم، شاداب خان اور محمد نواز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

آسٹریلیا کے خلاف اس وارم اپ میچ میں پاکستانی ٹیم کی کپتانی بابر اعظم کی بجائے شاداب خان نے کی جبکہ محمد رضوان کی جگہ ریزرو کھلاڑیوں میں شامل محمد حارث وکٹ کیپنگ کرتے نظر آئے۔ 

ورلڈ کپ سے پہلے یہ دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا اور آخری وارم اپ میچ ہے۔

اس سے قبل دونوں ٹیمیں ایک ایک وارم اپ میچ کھیل چکی ہیں۔

اگر پاکستان کی بات کی جائے تو اُس کا وارم اپ میچ 29 ستمبر کو حیدرآباد دکن کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں نیوزی لینڈ کے خلاف ہوا تھا جس میں کیویز نے پانچ وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔

اسی طرح آسٹریلیا اور نیدرلینڈز کے درمیان میچ 30 ستمبر کو ترووننتھاپورم میں کھیلا گیا جو بارش کی نذر ہوگیا تھا۔

3 اکتوبر کو پاکستان اور آسٹریلیا کے علاوہ افغانستان اور سری لنکا گواہاٹی میں جبکہ انڈیا اور نیدرلینڈز ترووننتھاپورم میں وارم اپ میچ کھیلیں گی۔

یہاں واضح رہے کہ وارم اپ میچوں کو آئی سی سی کی جانب سے آفیشل میچوں کا درجہ حاصل نہیں ہوتا اور اس میں ٹیم کے سکواڈ کا کوئی بھی کھلاڑی کسی بھی وقت کھیل سکتا ہے یا کھیل چھوڑ کر باہر جا سکتا ہے۔

اسی طرح وارم اپ میچوں میں بنائے جانے والے رنز اور حاصل کی جانے کی والی وکٹوں کو انٹرنیشنل ریکارڈ کا حصہ نہیں بنایا جاتا۔

خیال رہے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کا آغاز 5 اکتوبر سے ہو رہا ہے جس کے پہلے میچ میں دفاعی چیمپیئن انگلینڈ اور نیوزی لینڈ احمدآباد کے نریندر مودی سٹیڈیم میں آمنے سامنے ہوں گے۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
کھیلوں کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.