پاکستان اب بھی سیمی فائنل میں جاسکتا ہے لیکن ۔۔ پاکستان کو انگلینڈ کو کتنے رنز سے ہرانا ہوگا؟

image

نیوزی لینڈ کے ہاتھوں سری لنکا کی شکست کے بعد پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات تقریباً ختم ہوچکے ہیں تاہم پاکستان کی سیمی فائنل کھیلنے کی خواہش ابھی بھی پوری ہوسکتی ہے لیکن اس کیلئے بہت مشکل مرحلے سے گزرنا پڑے گا۔

بھارت، جنوبی افریقا اور آسٹریلیا پہلے ہی سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرچکے ہیںاور چوتھی ٹیم کے لیے نیوزی لینڈ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مقابلہ تھاتاہم سری لنکا کے خلاف بھاری مارجن سے جیت کے بعد کیویز کا راستہ بہت آسان ہوگیا ہے۔

اگر سری لنکا نیوزی لینڈ کو ہرادیتا تو پاکستان کیلئے سیمی فائنل میں پہنچنا آسان ہوسکتا تھا کیونکہ پاکستان اور افغانستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے اپنا آخری میچ تو جیتنا ضروری ہی تھا تاہم اب کم رن ریٹ کی وجہ سے افغانستان اور پاکستان انتہائی مشکل میں آگئے ہیں۔

سری لنکا کو شکست دینے کے بعد نیوزی لینڈ اپنا آخری گروپ میچ جیت کر 10 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔افغانستان اور پاکستان 8 ،8 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں اور چھٹے نمبر پر موجود ہیں۔

پاکستان کو کل انگلینڈ کا سامنا کرنا ہے جبکہ افغان ٹیم اور پاکستان کا اب آخری میچ میں جیت کے باوجود کم رن ریٹ کی وجہ سے ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچنا بظاہر ناممکن ہوگیا ہے۔

پاکستان موجودہ صورتحال میں ایسے سیمی فائنل میں جاسکتا ہے کہ پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اگر 300 رنز بنائے تو پھر وہ انگلش ٹیم کو 13 رنز پر آؤٹ کرے۔ پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اگر350 رنز بنائے تو پھر وہ انگلش ٹیم کو 62 رنز پر آؤٹ کرے۔

پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اگر 400 رنز بنائے تو وہ پھر انگلش ٹیم کو 112 رنز پر آؤٹ کرے۔پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اگر 450 رنز بنائے تو پھر وہ انگلش ٹیم کو 161 رنز پر آؤٹ کرے۔اگر انگلینڈ پہلے بیٹنگ کرے اور پاکستان اسے 50 رنز پر محدود کر دے تو گرین شرٹس کو 2.5 اوورز میں ہدف مکمل کرنا ہوگا۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.