فلم کا سین نہیں بلکہ حقیقت۔۔ 2 کھڑکیوں کے بغیر جہاز 15 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچا تو کیا ہوا؟

image

فلموں میں خوفناک مناظر پیش کرنے کیلئے اکثر جہازوں کو جھولتا ہوا دکھانے کیلئے کھڑکیاں کھول دی جاتی ہیں جس سے مسافروں میں خوف کی لہر پیدا ہوتی ہے تاہم اگر آپ جہاز میں سفر کررہے ہوں اور ہزاروں فٹ کی بلندی پر جاکر معلوم ہوکہ جہاز میں حقیقت میں  2 کھڑکیاں نہیں ہیں تو آپ کو یقیناً خوف محسوس ہوگا۔

ایسا ایک حقیقی واقعہ لندن سے امریکا کے لیے روانہ ہونے والے ائیر بس اے 321 طیارہ کے ساڑھے 14 ہزار فٹ بلندی پر جاکر پیش آیا جب عملے کو معلوم ہوا کہ جہاز کی تو 2 کھڑکیاں ہی غائب ہیں۔

چارٹرڈ کمپنی کا یہ طیارہ عملے کے 11 افراد اور 9 مسافروں کو لے کر 4 اکتوبر کو لندن ائیرپورٹ سے امریکی شہر اورلینڈو کے لیے روانہ ہوا تھا۔پرواز سے ایک دن قبل اس طیارے کو ایک فلم کی شوٹنگ کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔

طیارہ ساڑھے 14 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچا تو عملے کے ایک فرد نے دیکھا کہ ایک کھڑکی اپنی جگہ سے اکھڑی ہوئی ہے اور ہوا کی گونج کیبن میں پھیل رہی ہے۔اس کے بعد عملے نے طیارے کا جائزہ لیا تو انکشاف ہوا کہ 2 کھڑکیاں اپنی جگہ موجود نہیں۔

کھڑکیاں غائب ہونے کا معلوم ہو تے ہی پائلٹ طیارے کو نیچے لے گئے اور اس کا رخ واپس لندن کی جانب موڑ دیا۔ائیر ایکسیڈنٹس انویسٹی گیشن برانچ کے مطابق خوش قسمتی سے طیارے اور اس میں موجود افراد کو کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا، کیونکہ کیبن کا پریشر متاثر نہیں ہوا تھا۔

اس معاملے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے دریافت کیا کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران ان کھڑکیوں کو نقصان پہنچا تھا۔ٹیم کے مطابق طیارے کو اس وجہ سے سنگین نقصان بھی پہنچ سکتا تھا مگر خوش قسمتی سے ایسا کچھ نہیں ہوا۔اس واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ اب جاری کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ فضاء میں جہاز کا وزن انتہائی کم ہوجاتا ہے اور کئی بار ہوا میں پرندوں کے ٹکرانے سے بھی جہازوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے جبکہ کھڑکیاں نہ ہونے کی وجہ سے جہاز کے اندر ہوا کا دباؤ بڑھنے سے کوئی بھی حادثہ پیش آسکتا تھا۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.