ماں تو آخر ماں ہوتی ہے جو اپنے بچوں کی خاطر دنیا سے لڑ جاتی ہے۔ لیکن ایک ماں ایسی بھی ہے جو اپنے انتقال کرجانے والے بیٹے کے لیے قانون سے لڑنے کو تیار ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں ایک خاتون کو سرکاری ہدایات موصول ہوئیں جس میں کہا گیا کہ وہ اپنے بیٹے کی قبر سے سجاوٹ کا سامان ہٹا دیں کیونکہ ایسا کرنا انتظام قواعد و ضوابط کیخلاف ہیں مگر خاتون نے ایسا کرنے سے منع کر دیا۔
29 سالہ شارنا اینڈریوز کا چھوٹا بیٹا ینگ ہیری-لی اینڈریوز فروری سال 2022 میں دمہ کے شدید دورے کے بعد دنیا سے چلا گیا تھا۔ بعد ازاں شارنا نے اپنی بیٹی کے ساتھ مل کر لکڑی سے بنی قطبے کی ایک باڑ کو ہاتھ سے پینٹ کرنے میں کئی دن گزارے جسے انہوں نے بیٹے کی قبر کے قریب نصب کردیا تھا۔
پھر شارنا کو گذشتہ ماہ کو گلوسیسٹر سٹی کونسل نے ہدایات جاری کرتے ہوئے ایک خط ارسال کیا جس میں لکھا تھا کہ وہ بیٹے کی قبر پر کی جانے والی سجاوٹ کو ہٹا دیں اور قواعد و ضوابط کیخلاف ورزی نہ کریں۔
والدہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کے لیے سٹی کونسل کے اس قانون سے لڑنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ قبر کی سجاوٹ میرے 7 سالہ بیٹے کی پُرمزاح اور خوش مزاج شخصیت کی نمائندہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ ان 12 خاندانوں میں سے ایک ہیں جن سے اپنے عزیزوں کی قبروں سے سجاوٹ ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔