پاکستان میں جعلی ووٹنگ کیلئے گزشتہ برسوں میں ایک ایک گھر میں درجنوں افراد کے جعلی شناختی کارڈز سامنے آنے کی اطلاعات منظر عام پر آتی رہی ہیں تاہم اب بھارت میں ایک ایسا گھر ملا ہے جس میں حقیقت میں ایک ہی خاندان کے درجنوں نہیں بلکہ سیکڑوں افراد رہتے ہیں۔
بھارت کی شمال مشرقی ریاست میزورام کے گاؤں بکتونگ میں دنیا کے سب سے بڑے خاندان کا گھر ہے جس کے 199 افراد ایک ہی چھت کے نیچے رہتے ہیں۔زیونا نامی شخص اس فیملی کے سرپرست تھے جن کی 38 بیویاں، 89 بچے اور 36 بچے ہیں۔
تمام افراد اپنے گھر کے بڑے سے ہال میں دن میں دو بار کھانا کھانے کے لیے جمع ہوتے ہیں جو کہ کھانے کے کمرے سے زیادہ کینٹین لگتی ہے۔ گھر کے افراد روزانہ کام کاج سے لے کر خوراک اور پیسے تک سب کچھ آپس میں بانٹتے ہیں۔
زیونا کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ وہ زیونا کی میراث کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ زیونا کے کچھ بچے شادی شدہ ہیں ، کچھ کے پاس ایک سے زیادہ بیویاں ہیں، خاندان کے ارکان کی تعداد اب 199 ہے۔
76 سال کی عمر میں زیونا کا انتقال 2021 میں ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس کی وجہ سے پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہواتاہم ان کا خاندان بکتونگ کی پہاڑیوں میں تعمیر کیے گئے کمپلیکس زیونا میں ایک ہی چھت کے نیچے رہ رہا ہے۔