جانتی ہوں جہنم میں جاؤنگی لیکن ۔۔ متھیرا نے زندگی کے کون کون سے راز کھول دیئے؟

image

معروف اداکارہ و میزبان اداکارہ نے کہا ہے کہ مجھے معلوم ہے کہ میں جہنم میں جاؤں گی لیکن میں ہمیشہ بہتر انسان بننے کی کوشش کرتی ہوں، کبھی بھی دکھاوا کرنے کی کوشش نہیں کی۔

حال ہی میں ایف ایچ ایم پوڈ کاسٹ میں متھیرا نے بتایا کہ جب وہ پاکستان آئیں تو ٹی وی کے انٹرٹینمنٹ شوز سے میزبانی کا آغاز کیا۔بعد ازاں انہوں نے ماڈلنگ شروع کی اور اگست 2014 میں شادی کی تھی تاہم چار سال بعد طلاق ہوگئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جب زمبابوے سے پاکستان آئیں تو انہیں صرف انگریزی آتی تھی، پڑھی لکھی نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے سیلز گرل نوکری شروع کی، وہ زندگی میں جن مسائل کا سامنا کر چکی ہیں ان کو دہرانا پسند نہیں کرتیں۔

متھیرا نے بتایا کہ میرے تین بیٹے ہیں، ہمیشہ کہتی ہوں کہ لڑکوں کو زیادہ اچھی تربیت دینی چاہیے، ’بچوں پر زبردستی نہیں کرنی چاہیے، انہیں اچھی تربیت دینی چاہیے، ان کے اندر احساس پیدا کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ گھر کے اخراجات کہاں جارہے اور کہاں سے آرہے ہیں، کچھ والدین قرضہ لے لیتے ہیں لیکن بچوں سے خفیہ رکھتے ہیں، یہ غلط ہے، بچوں کو نہیں پتہ چلے گا کہ والدین کس درد سے گزر رہے ہیں، انہیں اصلیت بتانی چاہیے تاکہ ان کے اندر احساس پیدا ہو۔

متھیرا نے مزید کہا کہ ’پاکستان میں جو لوگ اچھا کام کرتے ہیں وہ جنت میں جانے کے لیے کرتے ہیں، جنت اور جہنم بعد کی چیزیں ہیں، اپنے سامنے والے انسان کے چہرے میں خوشی لانے کے لیے کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ جب میں روتی ہوں تو میرے ساتھ خدا ہوتا ہے، میں پرفیکٹ مسلمان نہیں ہوں، میں نے اپنی زندگی میں بہت سارے گناہ کیے ہیں، مجھے معلوم ہے کہ میں جہنم میں جاؤں گی لیکن میں ہمیشہ بہتر انسان بننے کی کوشش کرتی ہوں۔


About the Author:

Arooj Bhatti is a versatile content creator with a passion for storytelling and a talent for capturing the human experience. With a several years of experience in news media, he has a strong foundation in visual storytelling, audio production, and written content.

مزید خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.