اسکول میں بچوں کو کام نہ کرنے یا شرارت پر سزا عام سی بات سمجھی جاتی ہے لیکن کئی بار اساتذہ سخت سزا بھی تجویز کرتے ہیں جس سے بچوں کو تکلیف بھی پہنچتی ہے تاہم بھارت میں معمولی سی سزا ملنے پر بچے کے انتقال نے ڈاکٹرز کو بھی حیران کردیا ہے۔
بھارت کے شہر جے پور میں سرکاری اسکول ایک ٹیچر نے چوتھی جماعت کے طالبعلم رودر نارائن کوسزا کے طور اٹھک بیٹھک کرنے پر مجبور کیا جس کے دوران بچے کی موت واقع ہوگئی۔
واقعہ یوں پیش آیا کہ ٹیچر نے 10 سالہ بچے کو کلاس کے اوقات میں اسکول کے احاطے میں چار ساتھی طلبہ کے ساتھ کھیلتے ہوئے دیکھا تو انہیں سزا کے طور پر اٹھک بیٹھک کرنے کا حکم دیا۔
رودر نارائن نامی بچے نے جیسے ہی اٹھک بیٹھک شروع کی تو وہ بے ہوش ہوکر زمین پر گرگیا، یہ دیکھ کر فوراً اسکول انتظامیہ کی جانب سے بچے کو قریبی میڈیکل سینٹر لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔
پولیس اور اسکول انتظامیہ کی جانب سے واقعہ کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیںجبکہ ڈاکٹرز نے بھی واقعہ پر حیرانی کا اظہار کیا ہے تاہم تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد مزید انکشافات متوقع ہیں۔